کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 69
نہیں کی۔ یہ بات ہم نے اپنی یک جہتی اپنے اتحاد جمعیت اہل حدیث پاکستان کے جھنڈے تلے اپنے اکٹھ اور اجتماع اور اہل حدیث کے نو نہالوں نے اہل حدیث یوتھ فورس کے پرچم کو تھام کر قرآن اور سنت کے بیج اپنے سینوں پر لگا کر اور اللہ کی راہ میں ہر قسم کی قربانی کا جذبہ اپنے دلوں میں پیدا کر کے منوائی پاکستان والوں کو بتلائی اور پاکستان والوں کو سمجھائی ہے اور اقبال نے اسی لئے کہا تھا اس قوم کو شمشیر کی حاجت نہیں رہتی ہو جس کے جوانوں کی خودی صورت فولاد آج اللہ کا شکر ہے کہ میرے اہلحدیث جوانوں نے اپنی خودی کو صورت فولاد ثابت کر دیا ہے اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس جلسے کے حوالے سے میں اپنے جوانوں کو اس مختصر سے وقت میں یہی بات سمجھانا چاہتا ہوں۔ لوگو! سنو! تمہارا قائد تمہارا امام تمہارا پیغمبر تمہارا نبی تمہارا ہادی تمہارا مرشد وہ آدمی ہے کہ جس کے بارے میں ایک ہندو شاعر نے کہا تھا اک عرب نے آدمی کا بول بالا کر دیا اور جس کے بارے میں کسی دوسرے شاعر نے کہا تھا کہ مائیں جنتی ہیں ایسے بہادر خال خال کہ چشم فلک نے اس سے زیادہ دلیر اس سے زیادہ شجاع اس سے زیادہ بہادر اس سے زیادہ جانباز اس سے زیادہ موت سے ٹکرا جانے والا اور کائنات کی طاقتوں کو اپنی نگاہوں میں نہ لانے والا ایسا انسان کبھی نہیں دیکھا ہے۔ مدینے کی بستی پر رات کی تاریکی میں کفار نے شب خون مارا۔ لوگ گڑ بڑا کر اٹھے گھوڑوں پر زینیں کسیں اسلحے سے لیس ہوئے اور مدینے کی سرحدوں کی طرف بڑھے۔ جب وہ لوگ مدینے کے دفاع کے لئے مدینے کی سرحد کی طرف جا رہے تھے آمنہ کا لال تن تنہا مدینے کی سرحد سے آرہا تھا۔ لوگ حیران و ششدر رہ گئے آقا! آپ کہاں سے آئے دشمن نے حملہ کیا؟