کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 435
اللہ وہ ہے وَاللّٰہُ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآئِ مَآئً فَاَحْیَابِہٖ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہَا (سورۃالنحل:۶۵) اللہ تیری قدرت پہ قربان۔ کہا اپنے ہاتھوں سے بیج کو مٹی میں ملا کے مٹی کر دیتے ہو اللہ وہ ہے جو اس مٹی کو پودے کی صورت عطا کر دیتا ہے۔ اللہ وہ ہے۔ اللہ کون ہے ؟ یُرْسِلُ الرِّیٰحَ بُشْرًا بَیْنَ یَدَیْ رَحْمَتِہٖ حَتّٰی اِذَا اَقَلَّتْ سَحَابًا ثِقَالًا سُقْنٰہُ لِبَلَدٍ مَّیِّتٍ (سورۃالاعراف:۵۷) اللہ وہ ہے زمین تشنگی کی وجہ سے مردہ ہو جاتی ہے۔ خشک زمین پر بادلوں کی بدلی لا کے برسا کے زمین کو ہرا بھرا کر دیتا ہے۔ وہ اللہ ہے۔ اللہ وہ ہے اِذَا تُلِیَتْ عَلَیْھِمْ اٰیَتُہٗ زَادَتْھُمْ اِیْمَانًا(سورۃالانفال:۲) مردہ دلوں پر قرآن کی بارش برسا کر انہیں زندہ فرما دیتا ہے۔ اللہ وہ ہے۔ ان کو پتہ ہی نہیں اللہ کس کو کہتے ہیں؟ اللہ کون ہے ؟ نَادٰی رَبَّہٗ نِدَآئً خَفِیًّا(سورۃمریم:۳) رات کو چھپ کر تاریکی میں اپنے مولا کو پکارنے والے بوڑھے بانجھ بیوی والے کو بچہ عطا کر دیتا ہے۔ وہ اللہ ہے۔ اللہ وہ ہے وَذَا النُّوْنِ اِذْ ذَّھَبَ مُغَاضِبًا فَظَنَّ اَنْ لَّنْ نَّقْدِرَ عَلَیْہِ فَنَادٰی فِی الظُّلُمٰتِ اَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنْتَ سُبْحٰنَک اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ