کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 434
کیا کہتے ہو ؟ قرآن کہتا ہے۔ مَا قَدَرُوا اللّٰہَ حَقَّ قَدْرِہٖٓ(سورۃانعام:۹۱) او ظالموں نے اللہ کی قدر کو جانا ہی نہیں ہے۔ اللہ کی قدر کو پہچانا ہی نہیں ہے۔ بیٹے کے لئے دولے شاہ رزق کے لئے داتا صاحب بیماری کے لئے پاکپٹن اور حاجات کو پورا کرنے کے لئے وہ نظام الدین کی درگاہ جہاں ضیاء الحق نے بھی دھاگے باندھے ہیں۔حاجتوں کو پورا نظام الدین اولیاء کرے رزق علی ہجویری دے بیٹے دولے شاہ دے بیماریاں گنج شکر دور کرے۔ پھر اللہ کے پاس کیا ہے؟ سوچو تو سہی۔ سود بنک دے نفع حکومت پہنچائے۔ اللہ کے پاس کیا ہے ؟ لوگو !آج ہماری بے دینی بے راہ روی اور حق سے دوری کا سبب یہ ہے کہ مَا قَدَرُوا اللّٰہَ حَقَّ قَدْرِہٖ ہم نے رب کی حقیقت کو جانا ہی نہیں۔ ہمیں پتہ ہی نہیں اللہ کس کو کہتے ہیں؟ اللہ کون ہے ؟ اَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاہُ وَیَکْشِفُ السُّوْٓئَ وَیَجْعَلُکُمْ خُلَفَآئَ الْاَرْضِئَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ (سورۃالنمل:۶۲) اللہ وہ ہے جو رات کی تاریکی میں کروٹ بدلتے ہوئے مریض کی پکار کو سن کر اسے شفاء دے دیتا ہے۔ اللہ وہ ہے اَمَّنْ یَّبْدَؤُا الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیْدُہٗ(سورۃالنمل:۶۴) میاں بیوی آپس میں ملتے ہیں جسم سے ایک ناپاک قطرہ نکلتا ہے اللہ اس سے خوبصورت شکل بنا دیتا ہے۔ اللہ وہ ہے اللہ کون ہے ؟ اَمَّنْ یَّھْدِیْکُمْ فِیْ ظُلُمٰتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ(سورۃالنمل:۶۳) لوگ سمندروں میں سڑکوں کے بغیر چلتے ہیں۔ اللہ وہ ہے جو منزل پر پہنچا دیتا ہے۔ اللہ کون ہے ؟ لوگوں نے سمجھا ہی نہیں جانا ہی نہیں اللہ کون ہے ؟