کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 421
ہیں میرے پاس دو مربعے ہیں۔ کوئی کہتا ہے تیرے پاس دو مربعے ہیں۔ میرے پاس دس مربعے ہیں۔ کوئی کہتا ہے او تیرا بیٹا تھانیدار میرا بیٹا ایس پی۔ کوئی کہتا ہے تیرا بیٹا ڈی سی میرا بیٹا کمشنر۔ کوئی کہتا ہے تیرا بیٹا وزیر میرا بیٹا وزیر اعلی۔ او تیرا پیر منگتا اور میرا پیر کائنات کا عطا کرنے والا۔ تیرا پیر کون ہے؟ تیرا پیر تموڑی شاہ تیرا پیر لسوڑی شاہ تیرا پیر کھوتے شاہ تیرا پیر گھوڑے شاہ اور میرا پیر وہ ہے جس کا نام جاہلیت میں بھی رکھا گیا تو محمد (صلی اللہ علیہ وسلم )رکھا گیا کہ جس کی تعریف کی گئی۔ او تیرے پیر کا نام بھی جانوروں کا اور میرے پیر کا نام وہ ہے کہ دشمن بھی لے تو جب تک تعریف نہ کرے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام آتا ہی نہیں۔ تیرا پیر یہ اور میرا پیر وہ ہے اور تو بھی فخر کر لے اور میں بھی فخر کر لوں اور تو بھی آنا چراغ بی بی کے بیٹے کو لے کر اور میں بھی آؤں گا آمنہ کے لال کولے کر اور تو بھی آنا علی پور والے کے پیچھے اور میں بھی آؤں گا مدینے والے کے پیچھے۔ تو بھی آنا بصرہ کے پیچھے بغداد کے پیچھے کوفے کے پیچھے اجمیر کے پیچھے پاکپٹن کے پیچھے اور میں بھی آؤں گا والئی یثرب کے پیچھے والئی بطحا کے پیچھے۔ سارے کلام مجید میں رب نے جس کا نام لے کر نام نہ لیا۔ کہا یٰٓاَیُّہَا الْمُزَّمِّلُ (سورۃ المزمل:۱) یٰٓاَیُّھَا الْمُدَّثِّرُ (سورۃ المدثر:۱) یٰٓاَیُّھَا النَّبِیُّ اِنَّآ اَرْسَلْنٰکَ شَاھِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًا وَّ دَاعِیًا اِلَی اللّٰہِ بِاِذْنِہٖ وَسِرَاجًا مُّنِیْرًا(سورۃ الاحزاب:۴۵‘۴۶) او میرا رب میرے پیر کا نام لے تو خوشی سے اس طرح سماتا نہیں ہے کہ جس طرح اللہ تشبیہات سے پاک ہے اللہ تمثیلات سے پاک ہے کسی کا بیٹا پیارا ہو کسی کا محبوب پیارا ہو تو اس کا ایک نام نہیں لیتا دس دس نام لے کے پکارتا ہے میرا بہادر میرا سوہنا میرا جوان میرا شالا۔ رب کہتا ہے میرا مزمل میرا مدثر میرا سراج میرا شاہد میرا مبشر میرا نذیر میرا داعی میرا ھادی میرا مرشد۔ رب کو میرے پیر پہ پیار آیا تو اتنا پیار آیا کہ سارے کلام مجید میں اس کا نام نہیں لیا اس کی صفتیں ہی گنواتا رہا۔ تو اپنے پیر کو لے کے آجانا ہم اپنے پیر کو لے کے آجائیں گے۔ ہم کہیں