کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 412
اور سوچو تبھی تو رب نے زنا کو اور شرک کو اکٹھا بیان کیا ہے۔ کہا الزَّانِیَۃُ لَا یَنْکِحُھَآ اِلَّا زَانٍ اَوْ مُشْرِکٌ (سورۃ النور:۳) یاد رکھو بدکار عورت صرف بے غیرت مرد اختیار کرتا ہے۔ بے غیرت عورت سے کوئی غیرت مند مرد شادی کرنے کے لئے تیار نہیں ہوتا۔ اللہ بے غیرت مرد کون ہے؟ لَا یَنْکِحُھَآ اِلَّا زَانٍ اَوْ مُشْرِکٌ بے غیرت مرد وہ ہے جو لوگوں کی بیٹیوں کے پاس جاتا ہے یا رب کے در کو چھوڑ کر غیروں کے در پہ جاتا ہے۔ اللہ نے مشرک کو اور بدکار کو دونوں کو اکٹھا ذکر کیا۔ کیونکہ دونوں کے اندر غیرت نہیں ہوتی۔ اللہ نے زانیہ کو بدکار عورت کو اور مشرکہ عورت کو اکٹھا بیان کیا ہے۔ کیونکہ اس نے اپنے خاوند کا گھر چھوڑا اس نے اپنے خدا کا گھر چھوڑا۔ دونوں کی حیثیت ایک ہے۔ رب نے کہا کہ بدکار عورت سے شادی کرے تو یا بدکار مرد کرے یا مشرک مرد کرے۔ مومن غیرت مند کبھی بدکار عورت سے شادی کے لئے تیار نہیں ہوتا اور غیرت مند وہی ہے جو نہ غیر عورت کے پاس جاتا ہے نہ غیر کے در پہ جاتا ہے۔ او تمہیں ہم نے کیا بتلایا ہے؟ ہم نے تمہیں کونسی گالی دی ہے؟ ہم تمہیں یہی کہتے ہیں کہ غیرت مند بنو۔ اپنے گھر کے لئے بھی غیرت مند بنو اور رب کے گھر کے لئے بھی غیرت مند بنو۔ او تمہیں شرم نہیں آتی ہے کہ اپنے گھر پہ کسی غیر مرد کا نام لکھنا گوارہ نہیں کرتے۔ گھر ہو احمد دین کا نام لکھتے ہو احمد دین۔ گھر ہو کرم دین کا نام لکھتے ہو کرم منزل۔ گھر ہو انور کا لکھتے ہو انور ہاؤس۔ گھر ہو اکرم کا لکھتے ہو اکرم لاج۔ گھر ہو چوہدری لعل دین کا لکھتے ہو لعل دین کا گھر۔ کبھی لعل دین کے گھر پہ کرم دین لکھنا گوارہ نہیں کرتے۔ او تمہاری غیرت کو کیا ہوا ہے کہ گھر ہے رب کا اور نام لکھتے ہو عبد القادر کا۔ تمہیں شرم نہیں آتی ہے۔ اگر اپنے گھر پہ غیر مرد کا نام لکھنا گوارہ نہیں تو رب کے گھر پہ غیر اللہ کا نام لکھنا کیسے گوارہ کرتے ہو؟ کبھی غور کیا ہے کبھی سوچا ہے کہ وَّاَنَّ الْمَسٰجِدَ لِلّٰہِ فَلَا تَدْعُوْا مَعَ اللّٰہِ اَحَدًا (سورۃ الجن:۱۸)