کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 411
ہمیں چندہ دو اس دن ہمیں مال دو اس دن مرے ہوئے کے کپڑے دو اس دن تیجے (سوئم)کے نام پر یتیموں کے لئے جو کچھ وہ چھوڑ گیا ہے ہمارے حوالے کرو اس دن چالیسویں کے نام پر اس کی بیوہ کو لوٹ لو۔ ہم یہ نہیں کہتے۔ ہم کہتے ہیں کہ اس دن کے لئے اس دن یہ کرو کہ کائنات میں رب کے سوا کسی کے سامنے گردن نہ جھکاؤ کائنات میں کسی کو اپنا مشکل کشا نہ بناؤ کائنات میں کسی کے سامنے اپنی جھولی نہ پھیلاؤ کائنات میں کسی کے سامنے اپنا ماتھا ٹکا کر اپنے ماتھے کو آلودہ نہ کرو۔ اس ماتھے کو رب نے تقدس بخشا ہے اس پیشانی کو رب نے احترام عطا کیا ہے اس گردن کو رب نے عظمت بخشی ہے۔ کیا عظمت؟ اللہ اکبر۔ رب نے کہا اِنَّ رَبَّکُمُ اللّٰہُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ(سورۃ الاعراف:۵۴) وَسَخَّرَ لَکُمُ الَّیْلَ وَالنَّھَارَ وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ وَالنُّجُوْمُ مُسَخَّرٰتٌم بِاَمْرِہٖ(سورۃ النحل:۱۲) اس کائنات کی ہر چیز اس کائنات کا چاند اس کائنات کا سورج اس کائنات کی ہوائیں اس کائنات کی فضائیں اس کائنات کی زمین اس کائنات کا آسمان میں نے تمہارے سامنے جھکایا تم کو صرف اپنے سامنے جھکایا۔ اپنے آپ کو رسوا نہ کرو اپنے آپ کو ذلیل نہ کرو۔ ہم نے تم کو جھکنے کے لئے نہیں جھکانے کے لئے پیدا کیا۔ ہم نے تم کو مسخر ہونے کے لئے نہیں مسخر کرنے کے لئے پیدا کیا ہے۔ ہم نے تم کو کسی اور کی عبادت کرنے کے لئے نہیں صرف اپنی عبادت کے لئے پیدا کیا ہے۔ کتنے بے غیرت ہیں وہ لوگ جو جس نے پیدا کیا ہے اس کو چھوڑ کر دوسرے کے سامنے سر جھکاتے ہیں۔ یارو تم اپنے دیہات میں کہتے ہو یہ بندہ بڑا بے غیرت ہے۔ کیوں؟ اس کی بیوی اس کے سامنے غیروں کے ساتھ جاتی ہے۔ او وہ عورت بڑی بے غیرت ہے جو اپنے مرد کو چھوڑ دے اور وہ بندہ کتنا بے غیرت ہے جو اپنے رب کو چھوڑ کے کسی اور کے پاس جاتا ہے۔ تم نے اپنے آقا کا گھر چھوڑ دیا۔ تم سے زیادہ بے غیرت کون ہے؟