کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 406
گا۔ پیاسے آئیں گے پیاس سے ان کے چہرے اترے ہوئے زبانیں نکلی ہوئیں میری طرف آئیں گے۔ فرشتے درمیان میں کھڑے ہوں گے کہیں گے ٹکٹ لے کے آؤ۔ اللہ ٹکٹ کیا ہے؟ اس حوض کوثر پر وہی آئے گا جس کو پاس ملا ہو۔ اللہ کے حبیب پاس کیا ہے؟ فرمایا جس نے گرمیوں کی چلچلاتی ہوئی دھوپ میں اور سردیوں کی ٹھٹھرتی ہوئی راتوں میں وضو کیا۔ اس کے وضو کے نشان چمک رہے ہوں گے۔ وہ کہے گا اللہ میں یہ پاس لے کے آیا۔ فرشتے کہیں گے جاؤ جس کا چہرہ چمک رہا ہے جس کے ہاتھ چمک رہے ہیں‘ جس کی پیشانی چمک رہی ہے‘ جس کے پیر چمک رہے ہیں‘ جو پنج کلیان ہے جائے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ سے حوض کوثر کا پانی پئے۔ حضور نے فرمایا جس نے ایک پیالہ پی لیا پھر جنت میں جانے تک اس کو پیاس نہیں لگے گی۔ جس نے اس دنیا میں بندوبست کیا۔ کائنات کے امام سے لوگوں نے پوچھا اللہ کے حبیب پھر پیاس کا تو بندوبست ہو جائے گا سائے کا کیا ہو گا؟ امام کائنات نے ارشاد فرمایا۔ فرمایا اللہ اپنے عرش پہ جلوہ گر ہو گا کہے گا اے میرے فرشتو سات قسم کے آدمیوں کو گھیر گھیر کے لاؤ گرمی سے بچا بچا کے لاؤ۔ اللہ کہاں لائیں؟ فرمایا میرے عرش کے نیچے لاؤ۔ آج ان کے لئے کوئی سایہ نہیں میرا عرش ان کے لئے سایہ بن جائے گا۔ رب ان کو اپنا سایہ مہیا کرے گا۔ اللہ وہ کون سے بندے ہیں؟ فرمایا شابٌّ نَشَأَ في عِبادَةِ اللَّهِ ان میں ایک وہ جوان ہو گا جس نے اپنی جوانی کو رب کی عبادت میں گزارا۔ اس نے اپنی جوانی کو لہو میں نہیں گزارا لعب میں نہیں گزارا اس نے اپنی جوانی کو آلودگی میں نہیں گزارا اس نے اپنی جوانی کو عیش میں نہیں گزارا اس نے اپنی جوانی کو عشرت میں نہیں گزارا اس نے اپنی جوانی کو بدمعاشی میں نہیں گزارا اس نے اپنی جوانی کو گاؤں کے قصبے کے شہر کے چوراہوں میں کھڑے ہو کر غیروں کی بیٹیوں پر آوازہ کسنے میں نہیں گزارا۔ اس نے کس میں گزارا؟