کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 404
کہا مرد بھی ہوں گے عورتیں بھی ہوں گی۔ کہا درمیان میں کوئی پردہ بھی ہو گا؟ آقا نے ارشاد فرمایا درمیان میں کوئی پردہ نہیں ہو گا۔ کہا اللہ کے حبیب عورتیں شرم سے مر جائیں گی جب مرد ان کی طرف دیکھیں گے۔ آپ نے قرآن مجید کی آیت کی تلاوت کی یٰٓاَیُّھَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّکُمْ اِنَّ زَلْزَلَۃَ السَّاعَۃِ شَیْئٌ عَظِیْمٌ، یَوْمَ تَرَوْنَھَا تَذْھَلُ کُلُّ مُرْضِعَۃٍ عَمَّآ اَرْضَعَتْ وَ تَضَعُ کُلُّ ذَاتِ حَمْلٍ حَمْلَھَا وَتَرَی النَّاسَ سُکٰرٰی وَ مَا ھُمْ بِسُکٰرٰی وَلٰکِنَّ عَذَابَ اللّٰہِ شَدِیْدٌ(سورۃ الحج:۱’۲) عائشہ تم نے پوچھا مرد اور عورتیں اکٹھی ہوں گی۔ ایک دوسرے کی طرف دیکھیں گے؟ عائشہ اس وقت کسی کو کسی کی طرف دیکھنے کی ہوش ہی نہیں ہو گی۔ یہ عالم ہو گا۔ تَرَی النَّاسَ سَکٰرٰی وَمَا ھُمْ بِسُکٰرٰی حاملہ عورتوں کے حمل گر جائیں گے۔ آدمی نشے میں بدمست نظر آئے گا۔ لوگ سوچیں گے بھنگ پی ہوئی ہے۔ بھنگ نہیں پی ہوئی اللہ کے عذاب نے اس کے ہوش و حواس گم کئے ہوئے ہیں۔ اِنَّ زَلْزَلَۃَ السَّاعَۃِ شَیْئٌ عَظِیْمٌ لوگو !اس دن سے ڈر جاؤ جس دن کہ لوگ اپنے ہوش و حواس میں نہیں ہوں گے۔ او سننے والو ذرا سنو۔ اللہ کے حبیب مردوں کے جسم پر بھی نہیں عورتوں کے جسم پر بھی کپڑے نہیں ہوں گے۔ سورج کتنی دور ہو گا؟ فرمایا عائشہ سورج اتنا نزدیک ہو گا کہ اگر آدمی ہاتھ اٹھائے تو ہاتھ سورج کو لگ جائے۔ آقا !زمین کا حال کیا ہو گا؟ لاکھوں میل دور تو یہ حال ہے اس دن کیا حال ہو گا؟ فرمایا زمین تانبے کی طرح تپ رہی ہو گی۔ آقا !انسان کے جسموں کا کیا حال ہو گا؟ فرمایا جسم سے پسینے اس طرح چھوٹ رہے ہوں گے جس طرح پتھروں سے پانی