کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 399
ہے تو کیا کہتا ہے؟ کہتا ہے چلو یار کوئی بات نہیں دن ہی تو ہیں گزر جائیں گے۔ چار اچھے گزر گئے چار برے گزر گئے کون سا ہم نے یہاں رہنا ہے؟ اللہ نے کہا او عقلمندو او نیک بختو اس زندگی کے دن تو گزر جائیں گے لیکن جس زندگی کو بنانے کے لئے تمہیں بھیجا ہے اس زندگی کے دن کبھی نہیں گزریں گے۔ اس زندگی کا خیال کرو۔ اب اس زندگی کے سنوارنے کا طریقہ کیا ہے؟ ایسی زندگی یا انتہائی دکھوں کی یا انتہائی راحت کی ہو گی۔ دکھ کیسے دکھ ہوں گے؟ امام کائنات علیہ الصلو والسلام نے فرمایا دکھ ایسے دکھ کہ جن دکھوں کا تصور بھی نہیں ہو سکتا۔ فرمایا ایسے دکھ کہ آدمی جن دکھوں کا سوچنا چاہے تو سوچ بھی نہ سکے۔ کہا ان دکھوں کا اندازہ اس بات سے لگا لو کہ سب سے ہلکا دکھ جس شخص کو دیا جائے گا اس کو جہنم کی آگ کی جوتی پہنائی جائے گی۔ کہا کیسی جوتی؟ کہا جب پیروں میں پہنائی جائے گی تو شعلے دماغ سے نکلنا شروع ہو جائیں گے۔ یہ وہ شخص ہو گا جس کو سب سے تھوڑی تکلیف دی گئی ہو گی۔ جس کو سب سے پہلے تھوڑی تکلیف دی اس کو تکلیف اتنی ہو گی کہ پیروں میں آگ کی جوتی جس کے شعلے دماغ سے نکلیں گے۔ کہا کہ کھانے کے لئے بھوک لگے گی۔ کہے گا اللہ جہنم میں تو تونے پھینک دیا اب کھانے کو تو کچھ دے دے۔ قرآن کے الفاظ ہیں نہ کسی مولوی کے وعظ کے الفاظ نہ کسی شخص کی خود ساختہ کتاب کے الفاظ اس کتاب کے الفاظ جسے خود رب نے حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پہ نازل کیا۔ کیا الفاظ ہیں؟ اِنَّ شَجَرَتَ الزَّقُّوْمِ طَعَامُ الْاَثِیْمِ کَالْمُھْلِ یَغْلِیْ فِی الْبُطُوْنِ (سورۃ الدخان:۴۳‘۴۴‘۴۵) جب جہنمیوں کو‘ دوزخیوں کو بھوک لگے گی بھوک سے نڈھال ہوں گے تو رب کو کہیں گے اللہ کھانے کو کچھ دے۔ اللہ ان کو کھانے کے لئے کانٹے دار درخت مہیا کرے گا۔ کہیں گے اللہ پیاس لگی ہے۔ کہا سالہا سال سو سال ہزار سال تک پکارتے رہیں گے پیاس۔ آج گرمیوں کے چند گھنٹے پیاس میں نہیں گزرتے۔ نہ فقیر کے گزرتے ہیں نہ امیر کے نہ مفلس کے گزرتے ہیں نہ تونگر کے نہ قلاش کے گزرتے ہیں نہ مالدار کے نہ غریب کے گزرتے ہیں نہ صاحب مال کے نہ محکوم کے گزرتے ہیں نہ حاکم کے نہ رعایا کے گزرتے ہیں