کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 359
عشاء کی۔ چار فرض دو سنتیں اور ایک وتر۔ کیا تکلیف ہو جاتی ہے؟ قیامت کیا بیت جاتی ہے؟ اگر سارے مجموعی وقت کو شمار کیا جائے تو آدھا گھنٹہ نہیں بنتا۔ قیامت کیا آجاتی ہے؟ اس جسم کو جس کو اتنا عزیز رکھتا ہے یہ نہیں جانتا کہ اس جسم کو آخر میں کیڑوں نے کھانا ہے۔ جن کے لئے کماتا ہے ان کے لئے روز دوکان پہ جاتا ہے اور اپنے آپ کو رزاق سمجھتا ہے۔ یہ خیال کرتا ہے میں دکان سے اٹھ جاؤں گا میرا رزق کم ہو جائے گا۔ گویا اس نے یہ سمجھا ہوا ہے کہ یہ خود رزق دینے والا ہے۔ کس کے لئے محنت کرتا ہے ؟ اپنی اولاد کے لئے بچوں کے لئے۔ جن کے لئے دکان سے اٹھنا گوارہ نہیں کرتا یہی بچے مرنے کے بعد ایک دن بھی اس کے جسم کو اپنے گھر رکھنا گوارہ نہیں کرتے۔ کبھی رکھا ہے کسی نے؟ او جس اولاد کے لئے مرتا اور اپنے جسم کو خدا کی بارگاہ میں نہیں جھکاتا اس اولاد کا حال یہ ہوتا ہے کہ اس کے جسم کو اپنے گھر میں ایک دن کے لئے بھی رکھنا گوارہ نہیں کرتی اور یہی اولاد کندھوں پر اٹھا کے جاتی ہے اور گڑھے میں ڈال کے مٹی کے نیچے دبا کے اکیلا چھوڑ کے واپس چلی آتی ہے۔ کبھی کسی نے دیکھا ہے کہ کوئی مرا ہو اور اس کے بیٹوں نے کہا ہو ہم بھی ساتھ ہی جاتے ہیں؟ اکیلا چھوڑ کے پھینک کے آتے ہیں۔ او جس دنیا کے کمانے کے لئے نماز کے اوقات میں اللہ کی بارگاہ میں حاضری دینے کے لئے نہیں اٹھتا اس دنیا کا حال یہ ہوتا ہے کہ مرنے کے بعد جاتا ہے تو دنیا سے صرف چار گز کے کفن کا ٹکڑا لے کے جاتا ہے۔ کبھی کسی کے ساتھ دنیا گئی ہے؟ کبھی کوئی بڑا امیر آدمی مر گیا ہو لوگوں نے کہا ہو اس کی کوٹھی بھی اس کی قبر کے اندر رکھ دو اس کی کار بھی رکھ دو اس کی قبر کے اندر کنڈیشنر لگا دو۔ او بیوقوفو اوپر بلب لگا دئیے یا ٹیوبیں لگا دیں اندر والے کو کیا فائدہ پہنچا ہے؟ اندر والے کو تو تبھی فائدہ پہنچا جب عرش والے نے اس کے اندر جنت کی کھڑکیوں میں سے ایک کھڑکی کھول دی۔ اس کے اندر کو جنت کا ٹکڑا بنا دیا۔ اندر والے کو تو تبھی فائدہ پہنچے گا اور یہ فائدہ کس کو پہنچے گا ؟ حدیث پاک میں آیا ہے اس کو جس نے اپنے آپ کو نماز کی عادت ڈالی کہ جب