کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 322
لوگوں نے اس کی قوم کے لوگوں کو پھانسی کے پھندوں پہ لٹکایا۔ تاریخ پتہ ہے؟ یہ بد بخت ۱۸۳۹ کے اندر ہندوستان میں پیدا ہوا۔ ۱۸۵۶ء کے اندر انگریز نے مسلمانوں کے آخری بادشاہ کا تختہ الٹ کے ملکہ وکٹوریہ کا سکہ اس ملک کے اندر رائج کیا۔ ۱۸۷۵ کے اندر یہ بے وقوف سیالکوٹ کی کچہریوں میں منشی گری کر کے اپنا وقت پال رہا تھا۔ ۱۵ روپے مہینہ تنخواہ تھی۔ انگریز کے جاسوس ملک میں ٹوہ لیتے پھر رہے تھے کہ ملک کے اندر کیا ہو رہا ہے ؟ سن لو! مجھے تعصب کی عادت نہیں ہے لیکن حق بات کہے بغیر نہیں رہ سکتا۔ جس وقت بڑے بڑے جبہ پوش انگریز کے بوٹ چاٹ رہے تھے ہندوستان کے اندر پاکبازوں کا ایک گروہ ایسا تھا جو انگریز کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اس کو للکار رہا تھا اور اس للکارنے کی وجہ سے شہر شہر پھانسی کے پھندے لٹکے ہوئے اور ان میں وہ لٹک رہا تھا اور اس کے گروہ کا نام تھا وہابیوں کا گروہ اہلحدیثوں کا گروہ۔ کوئی شہر ایسا نہ تھا جس شہر کے اندر اہلحدیثوں کی لاشیں سولیوں پہ نہ لٹک رہی ہوں۔ وہ کہتے تھے اس ملک کے اندر قانون محمدصلی اللہ علیہ وسلم کا چلے گا انگریز کا نہیں چل سکتا۔ انگریز اس جرم کی پاداش میں ان کو سولیوں پہ لٹکا رہا اور ٹوہ میں لگا ہوا تھا کہ کون کون ہے جو اس گروہ کا حامی ہے؟ صرف بنگال کے اندر اہلحدیثوں کے ایک لاکھ مولویوں کو پھانسی کے پھندے پہ لٹکایا گیا۔ صرف ایک صوبے کے اندر۔ آج لوگ ہم سے پوچھتے ہیں وہابی تھوڑے کیوں ہیں ؟ تھوڑے ؟ تھوڑے اس لئے ہیں کہ ایک دور اس ملک کے اندر آیا ہے کہ وہابی کا نام لینا جرم تھا۔ اس دور میں انگریز کے کتے بو سونگھتے پھرتے تھے کہ کس گھر میں وہابی ہے۔ جاسوس چھوڑے ہوئے اور پھر پٹنہ کے اندر بہار کے اندر صادق پور کا محلہ یہ سارا محلہ علماء کا تھا اہلحدیث علماء کا۔ انگریز نے اس محلے کا محاصرہ کیا۔ دیکھا ایک کو مارتے ہیں دوسرا کھڑا ہو جاتا ہے دوسرے کو مارتے ہیں تیسرا کھڑا ہو جاتا ہے۔ اس پٹنہ نے اس بہار نے اس صادق پور نے یحیی علی کو پیدا کیا۔ انگریز نے مسجد میں خطبہ دینے کے بعد اس کو پکڑا موت کی سزا سنائی۔ جیل کی کوٹھڑی کے اندر بھیجا۔رات کو سپرنٹنڈنٹ جیل نے دیکھا ساری کوٹھڑیوں کی بتیاں بجھی ہوئی یحیی علی کی کوٹھڑی سے روشنی