کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 316
مذہبی آزادی کا مطلب کیا ہے؟ مذہبی آزادی کا مطلب یہ ہے کہ کسی کافر کو مسلمان ہونے پر مجبور نہ کیا جائے۔ مذہبی آزادی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کافروں کو یہ چھٹی دے دی جائے کہ کونین کے سردار اور ثقلین کے امام‘ جس کے گھوڑے کی لگام جبرائیل نے تھامی تھی اور جس کی امامت میں نماز ادا کرنے کے لئے عرش والے نے سارے انبیاء کی روحوں کو بیت المقدس میں اکٹھا کیا تھا اس کے متعلق بکواس کیا جائے‘ اس کی چادر نبوت پہ ہاتھ ڈالا جائے‘ اس کی عزت کو درہم برہم کیا جائے۔ اس کا مطلب مذہبی آزادی ہے؟ یہ لَآ اِکْرَاہَ فِی الدِّیْن کا مطلب نہیں ہے۔ ضیاء الحق چار دن کا صدر ہے۔ اگر اس کے خلاف گفتگو قابل جرم ہے اور یہ آزادی اظہار کے تحت نہیں آتی تو کونین کا سردار محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس کی امامت امامت ابدی ہے سرمدی ہے لازوال ہے جب تلک کائنات موجود ہے محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی امامت موجود ہے اس کی امامت کے بارے میں کسی کو گفتگو کرنے کا حق کیسے دیا جا سکتا ہے؟ یہ کہاں کی آزادی ہے؟ آزادی کا مفہوم غلط ہے۔ لَآ اِکْرَاہَ فِی الدِّیْن کا مطلب یہ نہیں ہے کہ جس کے جی میں جو آئے وہ بکواس کرے۔ لَآ اِکْرَاہَ فِی الدِّیْن قَدْ تَّبَیَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَیِّ فَمَنْ یَّکْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَ یُؤْمِنْ بِاللّٰہِ فَقَدِ اسْتَمْسَکَ بِالْعُرْوَۃِ الْوُثْقٰی (سورۃ البقرہ:۲۵۶) جھوٹ بولتے ہو قرآن کی آیتوں کو بدلتے ہو۔ آزادی ہے جی۔ کس نے حق دیا ہے کہ کوئی دجال محمدصلی اللہ علیہ وسلم کا باغی لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے لوگوں کو دھوکہ دینے کے لئے اس طرح کی عبادت گاہ بنائے جس طرح کی عبادت گاہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے غلام بناتے ہیں تاکہ مسلمان مسیلمہ کذاب کے پیچھے نماز پڑھیں؟ تمہیں کیا حق ہے ؟ حَتّٰی یُعْطُوا الْجِزْیَۃَ عَنْ یَّدٍ وَّھُمْ صٰغِرُوْنَ. (سورۃ التوبہ:۲۹) خدا نے تو کافروں کو بھی کہا ہے کہ مسلمانوں سے الگ ہو کے رہو تاکہ لوگوں کو پتہ چل