کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 312
میں گواہیاں پیش کریں؟ یہ ممکن تھا کہ طلیحہ اسدی کے ماننے والے آئیں اور اس کی نبوت کے بارے میں اپنے موقف کو پیش کریں؟ کیا یہ ممکن تھا کہ اس جھوٹی کذاب عورت سجاح کے پیروکار آئیں اور اس کی جھوٹی نبوت کو ثابت کرنے کے لئے دلائل کا سہارا لیں؟ صحابہ نے ایسے دجالوں کے خلاف زبان کو حرکت نہیں دی تلوار کو حرکت دی ہے۔ ہر چیز کے بارے میں دلائل نہیں ہوتے۔ ہر چیز؟ اس کی کچھ حدیں ہیں۔ اب ایک آدمی آتا ہے اور آ کے کہتا ہے اللہ ایک نہیں دس ہیں۔ دس خدا ہیں اور مجھ کو اجازت دو کہ میں نو خداؤں کے ثبوت پر دلائل پیش کروں۔ اللہ کے نام پہ بنے ہوئے کسی ملک میں خدا کی وحدانیت کے اقرار کے خلاف اور دوسرے خداؤں کے اقرار پر کوئی دلیل نہیں سنی جا سکتی۔ یہ ہماری بدقسمتی ہے اور مزے دار بات یہ ہے کہ ایک ایسے شخص کے پیروکار جس شخص کے اپنے اقوال کے مطابق وہ دجال اور لعنتی ہے لوگوں کے کہنے کے مطابق نہیں۔ کعبے کا رب گواہ ہے کہ غلام احمد قادیانی سے مسیلمہ کذاب زیادہ ذہین تھا طلیحہ اسدی زیادہ سمجھ دار تھا اسود عنسی زیادہ قابل تھا۔ اس لئے کہ انہوں نے اپنے اوپر لعنت نہیں کی۔ یہ ایسا ملعون ہے کہ خود اپنے اوپر لعنت بھی کرتا ہے اور پھر اس کے پیروکار اس کی نبوت کے بارے میں دلیلیں پیش کرتے ہیں۔ خود لعنت کی۔ ۱۸۷۸ء کے اندر جب اس نے الٹی سیدھی باتیں شروع کیں‘ علماء کو احساس ہوا کہ یہ شخص اسلام کی عمارت میں نقب لگانا چاہتا ہے کوئی دعوی کرنا چاہتا ہے‘ علماء نے گرفت کی۔ اس نے اپنی کتاب کے اندر لکھا کہ لوگوں نے میرے بارے میں شک اور شبہہ کا اظہار کیا ہے کہ میں نبوت کا دعوی کرنا چاہتا ہوں۔ نبی پاک کے بعد نبوت کا دعوی کرنے والا لعنتی ہے۔ یہ غلام احمد نے خود لکھا ہے اور یہی لعنتی ۱۸۹۱ میں خود نبوت کا دعوی کر دیتا ہے۔ جو علماء نے سمجھا تھا وہ درست نکلا اور اس نے ۱۸۹۱ کے اندر نبوت کا دعویٰ کر دیا۔ جو آدمی اپنی زبان سے کہہ چکا ہو کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد دعوی نبوت کرنے والا لعنتی ہے اس کے لعنتی ہونے کے بارے میں کوئی شک ہو سکتا ہے ؟ یہ تو خود اپنی زبان سے لعنتی بن چکا ہے۔ اسی لئے میں نے آج سے تیرہ برس پہلے جب