کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 306
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بنادیا ہے۔
قُلْ یٰٓایُّہَا النَّاسُ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ اِلَیْکُمْ جَمِیْعًا. (سورۃ الاعرافم:۱۵۸)
اے میرے محبوب دنیا والوں کو سنا دو کہ میری رسالت اور پیغمبری صرف ملک عرب یا قوم قریش کے لئے نہیں ہے۔
اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ اِلَیْکُمْ جَمِیْعًا
ہر وہ شخص ہر وہ ذی روح جس پر انسان کے لفظ کا اطلاق ہوتا ہے اس کو محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی امامت کا ماننا لازم ہے۔ ہر انسان کے لئے لازمی ہے کہ حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امامت و رسالت کو تسلیم کرلے۔
قُلْ یٰٓایُّہَا النَّاسُ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ اِلَیْکُمْ جَمِیْعًا
صرف اسی پر بھی بس نہیں کی۔ ایک ایک شبہے کو پہلے دن دور کیا۔ صرف یہی نہیں کہ آپ کی امامت ساری کائنات کے لئے ماننا ضروری ہے اور دنیا کا کوئی شخص آپکی امامت کے ہوتے ہوئے امامت کا دعوی نہیں کر سکتا۔ یہی نہیں کہا بلکہ مسئلے کو اور واضح کیا۔ فرمایا
مَاکَانَ مُحَمَّدٌ اَبَآ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِکُمْ وَلٰکِنْ رَّسُوْلَ اللّٰہِ وَخَاتَمَ النَّبِیّٖنَ. (سورۃ الاحزاب:۴۰)
ہم نے امامت کا سلسلہ ہی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پہ ختم کر دیا ہے۔ اب کوئی امام آنا ہی نہیں اب کسی نے دعوی نبوت کرنا ہی نہیں اب کوئی رسول اس کائنات میں جلوہ گر ہونا ہی نہیں۔
مَاکَانَ مُحَمَّدٌ اَبَآ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِکُمْ وَلٰکِنْ رَّسُوْلَ اللّٰہِ وَخَاتَمَ النَّبِیّٖنَ.
ہم نے آپ کو بھیج کر سلسلہ نبوت ہی ختم کردیا۔ نہ نبی آئے نہ وحی اترے نہ جبرائیل آئے نہ کتاب آئے نہ شریعت آئے نہ مذہب آئے نہ دین آئے نہ کسی کی امامت کا مسئلہ پیدا ہو۔ مسئلہ ختم کردیا اور اس سے بھی زیادہ واضح کہا
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلامَ دِينًا
اے کائنات کے لوگو سن لو میں نے آج سرور کائنات کے ذریعے اپنے دین کو مکمل کر