کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 303
مرزائیت کیا ہے ؟
خطبہ مسنونہ کے بعد:
اَعُوْذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ. بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ.
اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَ اَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَ رَضِیْتُ لَکُمُ الْاِسْلَامَ دِیْنًا(سورۃ المائدہ:۳)
تمام قسم کی تعریفات وحدہ لاشریک خالق کائنات مالک ارض وسماء کے لئے ہیں اور لاکھوں کروڑوں درود و سلام ہوں اس ہستی اقدس و مقدس پر جن کا نام نامی اسم گرامی محمد اکرم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وبارک وسلم ہے۔ وہ ذات مقدسہ مبارکہ مطہرہ کہ رب ا لعزت نے جنہیں رحمت کائنات بنا کر بھیجا اور جن کے ذریعے اہل کائنات کی ہدایت کا راہ نمائی کا بندوست فرمایا۔
محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کائنات میں امام ہدی اور رہنمائے انسانیت بناکر بھیجے گئے۔ آپ نے اس دنیا کے بسنے والوں کو اللہ کے آخری پیغام سے آشنا کیا۔ انہیں اس بات سے آگاہ کیا کہ رب العزت دنیا میں دنیا والوں کی ہدایت کے لئے وقتا فوقتا اپنے پسندیدہ اور اپنی بارگاہ کے مقرب لوگوں کو ارسال فرماتا رہا اور انکے ذریعے دنیا والوں کو اپنی توحید اور اپنی تعلیمات سے با خبر کرتا رہا۔ انہیں گمراہی اور ضلالت کے راستوں سے ہٹا کر ہدایت کے راستوں پر گامزن ہونے کی تلقین فرماتا رہا اور وہ انبیاء کرام رسول اللہ العظام جو اس پاک عظیم اور اعلی لقب سے ملقب ہوئے ان کے اوپر اللہ اپنی وحی اور اپنا کلام نازل فرماتا رہا تاکہ اس وحی اور اللہ کے کلام کی روشنی میں وہ لوگوں کی راہ نمائی اور راہبری کا فریضہ سر انجام دیں اور لوگوں کو اللہ کی واحدانیت سے آگاہ کریں اللہ کے احکام سے باخبر بنائیں اللہ کے عوامل سے آشناء