کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 30
نبی، اپنے رسول کو بھی عطا نہیں کیا۔ یہ حق اللہ نے صرف اپنے پاس رکھا ہے۔
اور قرآن اس پر گواہ ہے۔ اٹھائیسواں پارہ سورہ تحریم قرآن مجید میں رب نے کہا ہے کہ ایک دفعہ نبی کی زبان سے نکل گیا کہ میں نے آج سے اپنے اوپر شہد کو حرام کر لیا ہے شہد نہیں پیوں گا آسمان سے جبرائیل آگیا
یٰٓایُّھَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَآ اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ۔[1] (سورۃ تحریم:۱)
اللہ کی حلال کردہ چیزوں کو حرام کرنے کا تجھے بھی حق حاصل نہیں ہے۔
پیغمبر کو نہیں ہے تجھ کو کہاں سے مل گیا ہے؟
تو نے اپنا نظام بنا لیا تو نے زکو سے لوگوں کو مستثنی کر دیا۔ یہ بے شرم ضیاء الحق رمضان کے مبارک مہینے میں کل کے اخبارات میں اس نے دوبارہ چھپوایا کہ جو نیشنل بیئرر بانڈ خریدے گا میں نے اس کو زکو سے مستثنی قرار دے دیا ہے۔ غلام احمد قادیانی اس نے تو نبوت کا دعوی کیا تھا یہ خدا کا دعوی کرنے والا ہے۔کسی حکمران کو کسی بے غیرت کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ اللہ کے فرائض کے اندر ترمیم کی جرات کر سکے۔ کسی کو حق حاصل نہیں ہے۔ کسی کو اللہ کے واجبات اللہ کے فرائض کو ختم کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔
اسی طرح مسلمانو تم اپنے آپ کو دیکھو۔ تم نے جو اپنے آپ کو گیارہ مہینے کی نمازیں معاف کر لی ہیں۔ تم خدا کہاں سے بن بیٹھے ہو؟
تم نے سمجھا ہے کہ گیارہ مہینے نماز نہ پڑھو کوئی بات نہیں ہے۔ روزے رکھ لو زکو نہ دو کوئی بات نہیں۔ سن لو وہ شخص جنت کی خوشبو بھی نہ سونگھے گا جس نے اللہ کے حلال کو حرام اللہ کے حرام کو حلال اللہ کے فرائض کو ترک اور اللہ کی منہیات کا ارتکاب کیا۔ جنت میں وہی جائے گا رب کے عرش کے نیچے وہی سایہ پائے گا رحمت کائنات کے ہاتھ سے حوض کوثر کا پانی وہی پئے گا حضور کی معیت میں جنت الفردوس میں وہی جائے گا جس نے مکمل طور پر اسلام کو تسلیم کیا۔
اللہ سے دعا ہے اللہ ہمیں مکمل اسلام کو اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
واخر دعوانا ان الحمد للّٰه رب العالمین۔
[1] سور تحریم: ۱