کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 283
بیٹا دیا۔ نام بھی اچھا ہم نے خود رکھ دیا ہے۔ ہمارا جو ہے۔ او چلو تموڑی شاہ کی بزرگی کوئی کفر کی بات تو نہیں۔ تم مان لو تب بھی کفر نہیں ہے ہم نہ مانیں تب بھی کفر نہیں ہے۔ اس کے لئے قرآن میں کوئی وحی تو نہیں اتری۔ لیکن صدیق و فاروق و عثمان اس کے لئے تو قرآن میں آیا ہے رَّضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ ( سورۃ توبہ:۱۰۰) رب ان سے راضی یہ رب سے راضی۔ او جن کا ذکر آسمان والے نے قرآن میں کیا۔ ان کو گالی دینے والے تیرے یار اور ان کی پاسداری کرنے والے تیرے دشمن۔ تجھ کو مبارک ہو۔ پتہ چل گیا ہے کہ قارورہ کہاں ملا۔ لَا یَجْرِ مَنَّکُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ ( سورۃ المائدہ: ۲) انصاف کی بات ہی کریں گے غیر انصاف کی نہیں۔ جس کو ہم نے دیکھا اس کو بیان کریں گے سنی سنائی بات نہیں کریں گے۔ خمینی کی تصویریں لے کر لاہور میں جلوس نکلا۔ شیعہ حضرات نے کہا ہم بھی میلاد کا جلوس نکالیں گے۔ نکالو جی ہم کو کیا ہے؟ ہم جنس باہم جنس کند پرواز کبوتر با کبوتر باز با باز تم کو ان کی ہم جنسی مبارک ہو۔ کوئی بات نہیں۔ میں ان کے متعلق بات نہیں کہتا ویسے ہی اخبار کی بات آگئی ہے۔ دیکھنا کہیں یہ ہم جنسی ایڈز کی بیماری پیدا نہ کر جائے۔ آج کل یہ بیماری بڑی پھیلی ہوئی ہے۔ کوئی بات کرو پاسبان مل گئے کعبے کو صنم خانے سے دلیل کیا لائے ہو ؟ سیدھی بات کرو۔ ان سے بات کرتا ہوں جو کہتے ہیں نبی کے بعد میں آنے والے دشمن تھے۔ ان سے سوال ہے ان سے نہیں۔ میں کہتا ہوں تمہاری کتابوں کے اندر لکھا ہوا ہے کہ دشمنوں کی حکومت میں کچھ دوست بھی تھے۔ ان کے نکالے ہوئے جلوس کا حوالہ دے دو۔ ان سے کہتا ہوں تم کہتے ہو صدیق و فاروق و عثمان دشمن تھے اس لئے نہیں نکالا۔ میں نے کہا ان کے دور اقتدار میں کچھ دوست بھی