کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 241
حضرت سعید ابن العاص رضی اللہ تعالی عنہ۔ صدیق رضی اللہ تعالی عنہ بھی فوت ہو چکے تھے اور ابو عبیدہ ابن جراح بھی فوت ہو چکے تھے۔ باقی کتنے ؟ آٹھ۔ ان سے آٹھویں خود حضرت فاروق اعظم تھے۔ باقی کتنے ؟ سات۔ سات کے سات کو بلایا۔ چھ کے لئے حکم دیا کہ ان میں سے کسی ایک کو خلیفہ منتخب کر لو۔ منتخب کتنے چھوڑے؟ چھ۔ باقی کتنے تھے؟ سات۔ خلافت کتنے لوگوں میں محدود کی؟ چھ میں ساتویں کو کیوں نکالا؟ جانتے ہو؟ چھ کو مقرر کیا۔ عثمان کو علی کو طلحہ زبیر عبد الرحمن سعد ابن ابی وقاص۔ چھ کو مقرر کیا ساتویں کو نکال دیا۔ پوچھنے والے نے پوچھا ان چھ کو کیوں مقرر کیا ؟ کہا یہ وہ ہیں جن کا نام لے کر نبی نے جنت کی بشارت دی ہے۔ رب پوچھے گا امت کی باگ ڈور کے لئے کن کو مقرر کیا تو میں کہوں گا اللہ ان کو جن کے نام لے کے تیرے نبی نے جنت کی بشارت دی تھی۔ انہوں نے کہا ساتواں بھی تو ہے اس کو کیوں نہیں رکھا؟ آنکھوں میں آنسو آگئے۔ کہا اس کو اس لئے نہیں رکھا کہ یہ عمر کا بہنوئی ہے اور میں قیامت کے دن چاہتا ہوں کوئی یہ نہ کہے کہ آتے ہوئے مسلمانوں کے اقتدار کے لئے جو کمیٹی بنائی تھی اس میں اپنے رشتہ دار کو بھی رکھ لیا تھا۔ اتنا احساس کہ اپنے رشتہ دار کو نبی کی زبان اقدس سے جنت کی بشارت پانے کے باوجود خلافت کمیٹی میں رکھنا گوارہ نہیں کیا۔ ان کو کہتے ہیں خلافت اپنے کنبوں کو دے دی ؟ کس کنبے کو دے دی ؟ یہ ہمارے نزدیک قابل اعتراض ہو تو ہو۔ تمہیں کیا تکلیف ہے کہ باپ کے بعد بیٹا حکمران ہو گیا ؟ اور ان کو یہ بات کہنے کا کیا حق ہے کہ جن کے مذہب کی بنیاد ہی اس بات پر ہے کہ باپ کے بعد بیٹا بیٹے کے بعد پوتا پوتے کے بعد پڑپوتا پڑ پوتے کے بعد اس کا بیٹا اس کے بعد اس کا بیٹا اس کے بعد اس کا بیٹا۔ او جن کی امامت چلتی ہی نسل میں ہے ان کو معاویہ پہ اعتراض کا حق کہاں سے مل گیا ہے ؟ جن کے مذہب کی بنیاد وراثت پر ہے وہ اعتراض کیوں کرتے ہیں ؟ ان کو اعتراض کرنے کا کیا حق ہے؟ جن کے مذہب کی بنیاد ہی نسل پرستی پر ہے جن کے مذہب کی بنیاد ہی وراثت پہ ہے وہ امیر معاویہ پر … اور اگر امیر معاویہ نے اپنے بیٹے یزید کو خلافت دے کر کسی غلطی کا ارتکاب کیا تھا تو میں تم