کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 206
بات کرو۔ تمہارے نزدیک امام کیا ہوتا ہے؟ معصوم۔ جس طرح نبی معصوم ہوتا ہے۔ اس طرح امام بھی معصوم ہوتا ہے۔ اور معصوم کس کو کہتے ہیں؟ جس سے کوئی غلطی ہو سکتی نہیں۔ اب بتلاؤ۔ الارشاد شیخ مفید کی چھپی ہوئی تہران کی چھاپہ خانہ ایران کا اور مکتبہ قم کا جہاں کا خمینی رہنے والا ہے۔ اس کی چھپی ہوئی کتاب ص ۱۹۰‘ ۱۹۱۔ کتاب بھی شیعہ کی مکتبہ بھی شیعہ کا پریس بھی شیعہ شہر بھی شیعہ ملک بھی شیعہ۔ سنو! اس کتاب کے ۱۹۰ اور ۱۹۱ صفحہ میں لکھا ہے کہا معاویہ میری چار شرطیں ہیں۔ تیرے حق میں دستبردار تو امام میں مقتدی تو حاکم میں محکوم تو خلیفہ میں رعایا۔ کون کہہ رہا ہے ؟ امام معصوم امام حسن ضی اللہ عنہ میں نے چند دن پہلے مصطفے آباد میں کہا تھا۔ حضرت معاویہ نے حضرت حسن کا خط پڑھا اور دنیائے اسلام کی تاریخ میں سب سے پہلا بلینک چیک۔ کون سا چیک ؟ بلینک چیک جانتے ہو کس کو کہتے ہیں ؟ سادہ چیک ۔ جس پر دستخط ہوں اور رقم نہ لکھی ہوکہ جتنی جی چاہے بھر لو‘ جو جی چاہے لکھ لو مجھے منظور ہے۔ جتنی جی چاہے رقم بھر لو۔ اسلام کی تاریخ میں سب سے پہلا بلینک چیک امیر معاویہ نے دیا اور حضرت حسن نے لیا۔ امیر معاویہ نے خالی کاغذ پہ دستخط کر کے بھیجے۔ کہا حسن جو شرط چاہے لکھ لے۔ مجھے بغیر سنے ہوئے منظور ہے۔ حضرت حسن نے چار شرطیں لکھیں۔ کہا کہ میرے شیعہ بڑے بے وفا ہیں لیکن میں علی کا بیٹا بے وفائی کرنا نہیں جانتا۔ پہلی شرط یہ ہے کہ میرے شیعوں کو اور میرے باپ کے شیعوں کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔ دوسری شرط۔ میری بود و باش کے لئے میرے اخراجات کے لئے میرے خاندان کے لئے ایک لاکھ روپیہ سالانہ مقرر کیا جائے گا۔ کس سے لے رہے ہیں؟ حضرت امیر معاویہ سے۔ یہ کافر تھا تو اس کا مال کیسے جائز ہو گیا۔ کہا تیسری شرط یہ ہے کہ جب تک حکومت کرو گے یا قرآن پر عمل کرو گے یا سنت رسول پر عمل کرو گے۔ بس؟