کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 201
انہی کی محفل سنوارتا ہوں
چراغ میرا ہے رات ان کی
انہی کے مطلب کی کہہ رہا ہوں
زبان میری ہے بات ان کی
آؤ! تمہاری کتاب تم نے چھاپی تم نے طبع کی تم نے حاشیہ چڑھایا تم نے دنیا میں روشناس کروایا اور تم نے کہا کہ امام علی کی کلام علی کا کتاب علی کی بات تیری عقیدہ تیرا وصف تیرا زبان میری۔ حقیقت سن لے علی تیرے بارے میں کیا کہتا ہے؟ فرمایا
لود د ت واللّٰه
ٹیپ ریکارڈرز بھی محفوظ کر رہی اور تم بھی سن رہے ہو۔ سی آئی ڈی بھی میرے لئے بہت آئی ہے۔ خدا ان کو خوش رکھے۔ جو بات ایوانوں میں نہیں پہنچ سکتی ان کے ذریعے پہنچتی ہے اور ہماری تو بہت نوٹ کرتے ہیں اوروں کی کم کم۔ جلسے اور بھی ہوتے ہیں۔ ہمارے لئے سپیشل برانچ سے لوگ آتے ہیں۔ ہم نے کہا ان کے لئے کیوں نہیں آتے ہو۔ کہنے لگے کہ
’’تو کھٹکتا ہے‘‘ دل یزداں میں کانٹے کی طرح
تو فقط اللہ ہو اللہ ہو
انہوں نے کیا کرنا ہے اور سن لو آؤ۔ کوئی ماں کا لال ایک لفظ میں غلطی دکھا دے۔ کعبے کا رب گواہ ہے لاہور میں کھڑے ہو کے کہہ رہا ہوں۔ سن لو
جادو وہ جو سر چڑھ کے بولے
یا اپنے نام کو تبدیل کر لے یا اپنے کام کو تبدیل کر لے۔ علی رضی اللہ عنہ نے تیرے بارے میں کیا کہا ہے اور معاویہ کے ساتھیوں کے بارے میں کیا کہا
لود د ت واللّٰه
کعبے کے رب کی قسم ہے۔ علی تو اگر قسم نہ کھائے تب بھی تجھ پر اعتبار ہے۔ تو قسم کھا کے کیوں کہتا ہے؟
کہا اس لئے کہتا ہوں کہ میرے ماننے والے بڑے بے اعتبارے ہیں۔ اس لئے قسم