کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 20
بھی انہی کے نام کر رہا ہوں کہ وہ علامہ شہید رحمہ اللہ کی ہر خوشی اور غم کی رفیق تھیں۔ میں اپنے بھائی جناب عبد المجید شاکر صاحب جو کہ حضرت علامہ شہید کے پرانے اور انتہائی مخلص رفقاء میں سے ہیں کا تہہ دل سے ممنون ہوں بلکہ سب کو ان کا ممنون اور احسان مند ہونا چاہئے کہ انہوں نے محض ذاتی شوق کی خاطر حضرت علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید کے خطبات کو محفوظ رکھا اور ریکارڈنگ کے لئے دور دراز کے سفر طے کئے اور اس طرح یہ خطبات کتابی صورت میں آپ تک پہنچے ہیں۔ انہوں نے اپنا سارا ریکارڈ میرے سپرد کر دیا بلکہ خطبات کے انتخاب میں میری راہ نمائی بھی کی۔ اس کے علاوہ میں اپنے بھائی جناب ابو بکر قدوسی کا بھی شکر گزار ہوں کہ ان کے ایماء پر میں نے یہ کام شروع کیا اور ان کے تعاون سے میں اپنے کام سے فارغ ہوا۔ آخر میں دعا ہے کہ اللہ ہمیں قرآن و حدیث کا صحیح عمل کرنے والا بنائے۔ میرے والد محترم حضرت مولانا عبد الخالق قدوسی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ کو جو کہ ۲۳ مارچ کے سانحہ میں شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے تھے اس نیکی کے اجر میں برابر کا شریک فرمائے۔ ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ ان کی قبر میں جنت کی کھڑکیوں میں سے کھڑکی کھول دے اور کل قیامت کے دن عرش کا سایہ اور آقا علیہ السلام کی سنگت عطا فرمائے۔ آمین یا رب العلمین عمر فاروق قدوسی ۳۰ اپریل ۱۹۹۲ء