کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 168
اقدس سے بیس مرتبہ جنت کی بشارت پانے والا وہ عثمان اس طرح شہید ہوا۔ اس نے ثابت کیا کہ سارا کچھ برداشت ہے لیکن اپنی جان کو بچانے کے لئے کسی مومن کے خون کا ایک قطرہ بھی بہانا برداشت نہیں۔ یہ تھے عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور اسی لئے اتنی بڑی شہادت کے باوجود اتنے بڑے ظلم کے باوصف عثمان نے اپنا خون دینا گوارہ کیا مسلمان امت میں تفرقے اور اختلاف کو پیدا کرنا گوارہ نہیں کیا اور یہی سبب ہے کہ کوئی اختلاف کوئی تفرقہ آج عثمان کے نام پر قائم نہیں ہے۔ لیکن بعد میں جب حضرت حسین کی شہادت ہوئی لوگوں نے ان کی شہادت کو آڑ بنا کر اسلام کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا بلکہ میں برملا اس بات کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔ اسلام کو دو حصوں میں تقسیم نہیں کیا بلکہ مسلمانوں کے اندر ایسے عقائد کو فروغ دیا جو نہ کتاب اللہ میں موجود تھے نہ سنت رسول اللہ میں موجود تھے۔ اور ایسے اختلاف کو جنم دیا جس نے امت کے اسلاف کے چہروں کو داغدار کیا اور ان میں عثمان ابن عفان جیسا مظلوم شہید بھی موجود ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں واقعات کو ان کے اصلی پس منظر میں اور حقائق کو اصل تناظر میں دیکھنے کی توفیق بخشے۔ واخر دعوانا الحمد اللّٰه رب العلمین