کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 162
نے اپنے دور اقتدار میں جتنے ملکوں کو فتح کیا عثمان نے اپنے دور اقتدار میں اس سے تین گنا زیادہ ملکوں کو فتح کیا ہے۔ دنیائے اسلام کے اندر عثمان سے بڑا حکمران پیدا ہی نہیں ہوا ہے۔ اس سے بڑا حکمران چشم فلک نے کبھی دیکھا ہی نہیں۔ فاروق کے زمانے میں مسلمانوں کی فوجیں ایشیاء کے وسط مشرق وسطیٰ پہ قابض تھیں اور جانتے ہو جب عثمان کا دور آیا سارا افریقہ فتح ہو چکا تھا۔ وہ عثمان کا کمانڈر تھا جس نے بحر ظلمات میں گھوڑے ڈالے تھے اور آگے زمین کا خشکی کا کوئی کنارا نہ دیکھا تھا اور گھوڑے سے نیچے اتر آیا تھا اور کہا تھا اللہ آگے سمندر ہی سمندر ہے۔ اگر مجھے اس کے بعد بھی کوئی زمین کا ٹکڑا نظر آتا تو وہاں بھی تیرے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پرچم کو لہرا دیتا اور وہ عثمان کا دور تھا جس زمانے میں چین فتح ہوا روس فتح ہوا تھا۔ یہ عثمان کے دور میں ہوا۔ یورپ کے دروازوں پر مسلمانوں نے دستک دی۔ عثمان کا دور ہے پورے ایشیاء پر مسلمان قابض ہیں۔ افریقہ پر مسلمان قابض اور یورپ کے دروازوں پہ للکار رہے تھے۔ عثمان کا دور تھا جس میں رومی سلطنت کے غنڈے مسلمانوں کی سرحدوں پر بحری جہازوں میں سوار ہو کر حملے کرتے مسلمانوں کے ساحلی شہروں کو آگ لگا کے چلے جاتے تھے۔ عثمان تھا جس نے اپنے کمانڈر امیر معاویہ کو حکم دیا معاویہ! میرے ہوتے ہوئے مسلمانوں کے سمندر خطرات میں گھرے رہیں ساحلی علاقوں کے مسلمان خطروں میں پڑے رہیں؟ سن لو! اگلے سال کے چاند کے طلوع ہونے سے پہلے میں چاہتا ہوں مسلمانوں کا بھی بحری لشکر تیار ہو جائے۔ جاؤ آج صنعت و حرفت سائنس و ٹیکنالوجی کے اس دور میں کوئی عثمان کی مثال لا کے پیش کرو۔ آج دنیا میں بڑی قوتیں ہیں امریکہ کی قوت روس کی برطانیہ کی فرانس کی چائنہ کی انڈیا کی۔ دنیا میں آج کے زمانے میں کوئی مثال پیش کرو۔ عثمان نے حکم دیا۔ تاریخ نے لکھا ابھی ایک برس نہیں گزرا تھا کہ امیر المومنین عثمان کے حکم پر بحیرہ عرب میں مسلمانوں کے چودہ سو جنگی جہاز گشت کر رہے تھے۔ ایک سال میں چودہ سو جنگی جہاز آج کے اس دور ترقی میں بھی دنیا کا کوئی کارخانہ ایک سال کے اندر اتنے بحری