کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 155
کھول دیتا ہے جو رب کے لئے اپنا سب کچھ لٹانے کے لئے تیار ہو جاتے ہیں۔ پھر جو رب کی راہ میں اپنا سب کچھ لٹاتے ہیں رب ان کے مال میں کبھی کمی نہیں آنے دیتا۔ یہ عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو پہلے بئر رومہ خرید چکا اس کے بعد مسجد نبوی کی جگہ خرید چکا آج نبی کے حکم پر سب سے پہلے جو اٹھتا ہے یہی عثمان اٹھتا ہے۔ کہا اللہ کے رسول سو اونٹ میں دیتا ہوں۔ جنت مجھے دیجئے سو اونٹ مجھ سے لیجئے۔ نبی کائنات نے فرمایا بیٹھ جاؤ۔ کہا اور کون ہے جو جنت لے لے سو اونٹ دے دے؟ پھر عثمان اٹھے۔ کہا اور کون ہے جو سو اونٹ دے جنت لے لے؟ پھر عثمان اٹھے۔ نبی نے پھر کہا عثمان پھر اٹھے نبی نے پھر کہا عثمان پھر اٹھے سات مرتبہ نبی نے کہا ساتوں مرتبہ عثمان اٹھ کے کھڑے ہوئے۔ ایک ہی جگہ پہ کھڑے ہو کر اللہ کی راہ میں سات سو اونٹ قربان کئے۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عثمان کے جذبہ ایثار کو دیکھا۔ فرمایا قط قط یا عثمان اشہد لک بالجنتہ عثمان بس کرو بس کرو۔ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) تجھ کو جنت کی بشارت دیتا ہے۔اور کیا کہا ؟ فرمایا: ما ضر عثمان ما عمل بعد الیوم قط او دنیا کے لوگو سن لو! اور روسیاہو تم بھی سن لو عثمان پہ زبان طعن دراز کرنے والو تم بھی سن لو! عثمان کے خلاف ہر زرہ سرائی کرنے والو تم بھی سن لو! عثمان سے پیار کرنے والو تم بھی سن لو جاؤ ساری کائنات کی تاریخ اٹھاؤ۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کے نبیوں کی‘ آپ سے پہلے کے رسولوں کی۔ کسی نبی‘ کسی رسول نے اپنی امت کے کسی آدمی کو یہ الفاظ نہیں کہے جو خاتم النبیین نے عثمان ذوالنورین کو کہے اور بات کہے دیتا ہوں اس کو یاد رکھنا۔ رحمت کائنات کی ساری سیرت اٹھاؤ۔ آج خود ساختہ افسانے تراش کر شخصیتوں کے گرد ہالتے بنتے‘ ان کی عظمت کے لئے جھوٹ کا سہارا لیتے‘ افسانے تراشتے’ قصے گھڑتے ہو۔ آؤ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی اقدس میں‘ نبوت کے منصب پر سرفراز ہونے کے بعد آپ کی وفات تک محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ لفظ کہے ہوں جو اپنے عثمان کے لئے کہے ہیں۔ پوری کائنات میں نہ اپنے خانوادے کے کسی فرد کے لئے نہ اپنے گھرانے کے کسی شخص کے