کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 148
حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ شہادت اور کارنامے خطبہ مسنونہ کے بعد اَعُوْذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ. مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ. بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ. مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ وَالَّذِیْنِ مَعَہٗٓ اَشِدَّآئُ عَلَی الْکُفَّارِ رُحَمَآئُ بَیْنَھُمْ تَرٰھُمْ رُکَّعًا سُجَّدًا یَّبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰہِ وَ رِضْوَانًا سِیْمَاھُمْ فِیْ وُجُوْھِہِمْ مِّنْ اَثَرِ السُّجُوْدِ ذٰلِکَ مَثَلُھُمْ فِی التَّوْرٰتِہ وَ مَثَلُھُمْ فِی الْاِنْجِیْلِ.(سورۃ الفتح: ۲۹) تمام قسم کی تعریفات وحدہ لا شریک‘ خالق کائنات‘ مالک ارض و سماء کے لئے ہیں اور لاکھوں کروڑوں درود و سلام ہوں اس ہستی اقدس و مقدس پر جن کا نام نامی اسم گرامی محمد اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ وہ ذات مقدسہ‘ مبارکہ‘ مطہرہ کہ رب العزت نے جنہیں رحمت کائنات بنا کر بھیجا اور جن کے ذریعے اہل کائنات کی ہدایت کا اور راہنمائی کا بندوبست فرمایا۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی الہ واصحابہ وبارک وسلم کے لائے ہوئے دین کے آبیاری کے لئے اس کے فروغ کے لئے اور آپ کے پیغام کی نشر و اشاعت کے لئے رب کائنات نے آپ کو ایسے رفقاء اور اصحاب عطا کئے جو آپ سے پہلے کسی پیغمبر اور کسی رسول کو نصیب نہیں ہوئے۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا پیغام چونکہ پیغام آخرین تھا آپ کی دعوت چونکہ اہل کائنات کی طرف اللہ کی طرف سے دی