کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 138
آپ اپنی بیٹیوں کو روانہ کردیں۔ سب سے پہلے جس مسلمان کو نبی کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیٹی کا رشتہ عطا کیا جس پہ نظر پڑی۔ اور مسئلہ یاد رکھنا نبی کی نظر نہیں پڑی نبی نے منتخب نہیں کیا بلکہ نبی کی بیٹی کے لئے آسمان والے نے حضرت عثمان کو منتخب کیا ہے۔ کیونکہ قرآن کہتا ہے وَمَا یَنْطِقُ عَنِ الْھَوٰی، اِنْ ھُوَ اِلَّا وَحْیٌ یُّوْحٰی،(سورۃ النجم: ۳‘۴) نبی کی کوئی حرکت اس کے اپنے ارادے سے نہیں ہوتی۔ نبی تبھی حرکت کرتا ہے جب آسمان والا حرکت کا حکم دیتا ہے۔ اور یہ حکم کب نازل ہوا؟ اس وقت نازل ہوا جبکہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منصب رسالت پہ سرفراز ہو چکے تھے۔ آج انشاء اللہ العزیز ایک اور مسئلہ صاف کردوں گا اور وہ مسئلہ بتلاؤں گا۔ جو آج تک کائنات میں کسی مولوی نے آپ کو نہ بتلایا ہوگا۔ آج بات کو یاد رکھ لینا۔ لکھ لو میری بات۔ لوگ یہ بھی سوال کرتے ہیں خدیجہ افضل ہے کہ عائشہ افضل ہے؟ یاد رکھو جب خدیجہ سے سرور کائنات کا نکاح ہوا تو امام کائنات صرف محمد ابن عبداللہ تھے اور جب عائشہ سے نکاح ہوا تو محمد رسول اللہ تھے۔ دونوں میں فرق ہے۔ ایک نکاح محمد ابن عبداللہ کی حیثیت سے ہوا اور ایک نکاح محمد رسول اللہ کی حیثیت سے ہوا۔ اور جس دن نکاح محمد ابن عبداللہ کی حیثیت سے ہوا اس دن اختیارات رب نے انہیں سونپ رکھے تھے اور جس دن محمد رسول اللہ کی حیثیت سے ہوا اس دن سارے اختیارات رب نے اپنے قبضے میں لے رکھے تھے۔ اس دن نبی کے ارادے کا دخل تھا اور صدیقہ کی شادی کے وقت نبی کے ارادے کا دخل نہ تھا رب کے حکم کا دخل تھا۔ فرق اتنا ہی ہے جتنا محمد ابن عبداللہ اور محمد رسول اللہ میں ہے۔ اسی لئے امام ابن حزم رحمتہ اللہ علیہ نے الفصل فی الملل والنحل میں لکھا ہے کائنات میں سارے اپنے اپنے مقام پر لیکن وہ بیوی جس کو عرش معلی کے مالک نے نبی کے لئے منتخب کیا ہے دنیا کی کوئی شخصیت اس کا مقابلہ نہیں کر سکتی ہے اور یہی مقام حضرت عثمان ذالنورین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ہے کہ محمد ابن عبداللہ کی حیثیت سے نبی نے زینب کی شادی بھی کی‘ رقیہ کی شادی بھی کی لیکن محمد رسول اللہ کی حیثیت سے سب سے پہلے اپنی دامادی کے شرف کے لئے