کتاب: خطبات شہید اسلام علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 113
رہے ہیں ایسا منظر ہم نے کبھی نہیں دیکھا کہ ایک طرف صدیق دوسری طرف فاروق ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ستاروں کے جھرمٹ میں چاند نکل آیا ہے۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا کہا؟ چوٹ نہیں کہ چوٹ ایمان کے منافی ہے۔ کسی صحابی پر طعن ایمان کے منافی ہے۔ لیکن مقام اپنا اپنا ہے۔ اس دور کی بات ہے کہ جس زمانے میں عباس نبی کا چچا بھی زندہ ہے اور نبی کے چچا کے تین بیٹے تینوں مسلمان۔ ابو طالب کے بیٹے تینوں مسلمان۔ جعفر بھی عقیل بھی اور چھوٹا بیٹا علی بھی۔ حضرت علی تینوں بھائیوں میں سب سے چھوٹے تھے۔ چار بھائی تھے۔ ایک طالب ایک جعفر ایک عقیل اور چوتھے بھائی کا نام کیا ہے؟ علی۔ واقعات سنو گے تو بڑی گرہیں کھلیں گی۔ باقی دو کا کوئی نام نہیں لیتا وہ بھی مسلمان اور جعفر وہ ہے جس نے نبی کی زندگی میں وفات پائی اور نبی نے کہا رب نے مجھے دکھایا۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ جعفر کو اللہ نے پر عطا کئے ہیں کہ جن کے ساتھ وہ جنت کی فضاؤں میں سیر کر رہا ہے۔ اس کا نام کوئی نہیں لیتا۔ سبب کیا ہے؟ سارے موجود ہیں۔ عقیل بھی جعفر بھی علی بھی عباس چچا بھی عباس کے بیٹے عبداللہ ابن عباس بھی‘ فضل بھی سب موجود ہیں اور کہوں عشرہ مبشرہ میں سے باقی آٹھ بھی موجود ہیں۔ بیعت رضوان کے باقی چودہ سو بھی ہیں۔ بدر کے غازیوں میں سے تین سو تیرہ بھی موجود ہیں اور بھی بہت سے موجود ہیں۔ لیکن نبی نے صرف دو کا نام لیا کہ اے ساتھیو سن لو اگر تمہیں یہ منظر بہت اچھا لگا تو عرش والے کو بھی یہ منظر بہت اچھا لگا اور عرش والے نے ابھی جبرائیل کو بھیجا۔ اس نے مجھ کو کان میں کہا کہ آقا اپنے صحابہ کو خوشخبری دیجئے کہ قیامت کے دن جب آپ کو اٹھایا جائے گا اسی طرح اٹھایا جائے گا۔ داہناں ہاتھ صدیق کے کاندھے پر ہو گا بایاں ہاتھ فاروق کے کندھے پر ہو گا رضی اللہ تعالی عنہما۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ مقام اپنا اپنا ہے۔ مسئلے بہت بتلاؤں گا ان شاء اللہ۔ آپ توجہ سے سنتے رہیں گے تو ان شاء اللہ بڑے مسائل کی عقدہ کشائی ہو گی۔ ان شاء اللہ۔