کتاب: خوشگوار زندگی کے 12 اصول - صفحہ 8
کی نافرمانی کرتا ہے دونوں ہی ایسی زندگی کے متمنی ہوتے ہیں جس میں کوئی پریشانی اور کوئی دکھ نہ ہو !
٭ اسی طرح تمام لوگ سعادتمندی اور خوشحالی کو حاصل کرنے کی تمنا لئے تگ ودو میں مصروف رہتے ہیں، کوئی کسی طرح ، اور کوئی کسی طرح …لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ سعادتمندی ہر ایک کو مل جاتی ہے ؟ اور کیا خوشحالی ہر ایک کو نصیب ہو جاتی ہے ؟ اور آخر وہ کونسا راستہ ہے جس پر چل کر ہم سب خوشحال وخوشگوار زندگی تک پہنچ سکتے ہیں ؟
قارئین ِکرام ! ہم یہی سوال ایک دوسرے انداز سے بھی کر سکتے ہیں، اور وہ اس طرح کہ اس دور میں تقریبا ہر انسان پریشان حال اور سرگرداں نظر آتا ہے ، کسی کو روزگار کی پریشانی ، کسی کو مالی وکاروباری مشکلات کا سامنا ، کسی پر قرضوں کا بوجھ ، کسی کو جسمانی بیماریاں چین اور سکھ سے سونے نہیں دیتیں، کسی کو خاندانی لڑئی جھگڑے بے قرار کئے ہوئے ہیں، کسی کو بیوی بچوں کی نافرمانی کا صدمہ ، کسی کو دشمن کا خوف اور کسی کو احباء واقرباء کی جدائی کا دکھ …الغرض تقریبا ہر شخص کسی نہ کسی پریشانی میں مبتلا نظر آتا ہے ، اور ظاہر ہے کہ ہر شخص ان دکھوں، صدموں اور پریشانیوں سے نجات بھی حاصل کرنا چاہتا ہے ، تو وہ حقیقی وسائل واسباب کونسے ہیں جنھیں اختیار کرنے سے دنیا کی مختلف آزمائشوں سے نجات مل سکتی ہے ؟
آپ میں سے ہر شخص یقینا یہ چاہتا ہو گا کہ اسے ان دونوں سوالوں کے جوابات معلوم ہو جائیں تاکہ وہ ایک خوشحال وباوقار زندگی حاصل کر سکے اور دنیا کی پریشانیوں سے چھٹکارا پا سکے ، تو آئیے ہم سب قرآن وسنت کی روشنی میں ان سوالوں کے جوابات معلوم کرتے ہیں۔
قارئین ِ کرام ! اس مختصر رسالے میں ہم ایک کامیاب اور خوشحال زندگی کے 12 حصول اور پریشانیوں وآزمائشوں سے نجات حاصل کرنے کے چند اصول ذکر کریں گے ، اور ہمیں یقینِ کامل ہے اگر ہم ان پر عمل کریں گے تو ضرور بالضرور اپنے مقصود تک پہنچ جائیں گے۔ اِن شاء اللّٰہ تعالٰی
ڈاکٹر حافظ محمد اسحاق زاہد حفظہ اللہ
مرکز دعوۃ الجالیات جلیب الشیوخ(الکویت)