کتاب: خوشگوار زندگی کے 12 اصول - صفحہ 40
دور کرے گا اور آپ کو خوشحالی وسعادتمندی نصیب کرے گا ،مسند احمد وابویعلیٰ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ِگرامی ہے : ((مَنْ أَرَادَ أَنْ تُسْتَجَابَ دَعْوَتُہٗ وَأَنْ تُکْشَفَ عَنْہُ کُرْبَتُہٗ ، فَلْیُفَرِّجْ عَنْ مُعْسِرٍ)) ( احمد ۔ ج ۲ ص ۲۳ ، وذکرہ الہیثمی فی مجمع الزوائد ج ۴ ص ۱۳۳ وقال : رواہ أحمد وأبو یعلی ورجال أحمد ثقات) ’’ جو شخص یہ چاہتا ہو کہ اس کی دعا قبول کی جائے ، اور اس کی پریشانی دور کی جائے ، تو و ہ تنگ دست کی پریشانی کو دور کرے ‘‘ ۔ یعنی ایک تنگ حال کی تنگی وپریشانی دور کرنے سے اللہ تعالیٰ اس کی دعا کو قبولیت سے نوازتا ہے اور اس کی پریشانیاں دور کردیتا ہے۔ قارئینِ کرام ! ہم نے اس رسالے کے شروع میں دو سوال ذکر کییٔ تھے : 1ایک یہ کہ خوشگوار زندگی کا حصول کیسے ممکن ہے اور کامیاب زندگی کے اصول کونسے ہیں ؟ 2اور دوسرا یہ کہ دنیا میں پریشانیوں، دکھوں اور مصائب وآلام سے نجات پانے کے اصول کیا ہیں ؟ ہمیں امید ہے کہ ان دونوں سوالوں کے جوابات کافی حد تک ذکر کییٔ جا چکے ہیں، اگرچہ مذکورہ اصولوں میں سے بعض میں مزید تفصیل کی جا سکتی تھی ، لیکن اختصار کے پیش نظر فی الحال اسی پر اکتفاء کرتے ہیں، اور ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ ہم سب کوکامیاب و خوشگوار زندگی نصیب کرے ، ایمان وعمل کی سلامتی دے اور ہمیں تمام پریشانیوں، دکھوں اور صدموں سے محفوظ رکھے ۔ آمین ثم آمین