کتاب: خوشگوار زندگی کے 12 اصول - صفحہ 34
الخمر ویسمیہ بغیر اسمہ : ۵۵۹۰) ’’ میری امت میں ایسے لوگ ضرور آئیں گے جو زنا کاری ، ریشم کا لباس ، شراب نوشی اور موسیقی کو حلال سمجھ لیں گے ‘‘ ۔ ان چار چیزوں کو حلال سمجھنے سے مقصود یہ ہے کہ یہ حقیقت میں توحلال نہیں ہیں لیکن لوگ انہیں حلال تصور کر لیں گے ، گویا یہ حرام ہیں، اور موسیقی کس قدر بری چیز ہے، اس کا اندازہ آپ اس سے ہی لگا سکتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے زنا کاری اور شراب نوشی جیسے بڑے ہی بھیانک گناہوں کے ساتھ ذکر کیا ہے ! 4 (’’ ساز و آواز اور گانا و موسیقی ‘‘ کے نام سے ہماری ایک تفصیلی کتاب شائع ہو چکی ہے ۔ وللہ الحمد ۔ مکتبہ کتاب و سنت ریحان چیمہ ، سیالکوٹ ( پاکستان ) و مدرسہ اصلاح المسلمین ۔ بہار ( انڈیا ) ابو عدنان ) اورنگاہ کی حفاظت کے بارے میں سورۃ النورمیں فرمانِ الٰہی ہے : { قُلْ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ أَبْصَارِہِمْ وَیَحْفَظُوْا فُرُوْجَہُمْ ذٰلِکَ أَزْکیٰ لَہُمْ إِنَّ اللّٰہَ خَبِیْرٌ بِمَا یَصْنَعُوْنَ } (سورۃ النور : ۳۰) ’’ مسلمان مردوں کو حکم دیں کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں، یہی ان کیلئے پاکیزگی ہے ، اور وہ جو کچھ کرتے ہیں اللہ تعالیٰ اس سے با خبر ہے ‘‘ . ذکرِ الٰہی کے فوائد بیان کرتے ہوئے صحیح بخاری کی ایک حدیثِ قدسی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ میں اپنے بندے کے گمان کے مطابق اس سے سلوک کرتا ہوں، اور جب وہ میرا ذکر کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں، اگر وہ مجھے دل میں یاد کرے تو میں بھی اسے دل میں یاد کرتا ہوں، اور اگر وہ کسی مجمع میں مجھے یاد کرے تو میں اس سے بہتر جماعت میں اسے یاد کرتا ہوں، اور اگر وہ ایک بالشت میرے نزدیک ہوتا ہے تو میں ایک ہاتھ اس کے نزدیک ہوتا