کتاب: خوشگوار زندگی کے 12 اصول - صفحہ 29
نے ارشاد فرمایا : (( إِنَّ فِیْ اللَّیْلِ لَسَاعَۃً لَا یُوَافِقُہَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ یَسْأَلُ اللّٰہَ خَیْرًا مِّنْ أَمْرِ الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ إِلاَّ أَعْطَاہُ إِیَّاہُ وَذٰلِکَ کُلَّ لَیْلَۃٍ ))(مسلم؛۷۵۷)2 (دعاء کے لیے قبولیت کی شرائط و آداب ، اوقات و مقامات اور مستجاب الدعوات وغیر مستجاب الدعوات لوگ وغیرہ امور کی تفصیل کے لیے دیکھیے ہماری کتاب ’’ آداب الدعاء ‘‘ مطبوعہ توحید پبلیکیشنز ، بنگلور) ’’بے شک ہر رات میں ایک گھڑی ایسی آتی ہے کہ جس میں کوئی بندہ ٔ مسلماں اللہ تعالیٰ سے دنیا وآخرت کی کوئی بھلائی طلب کرے تو اللہ تعالیٰ اسے وہ بھلائی عطا کردیتا ہے ‘‘ ۔ اور دعا میں دنیا وآخرت دونوں کی خیر وبھلائی کا سوال کرنا چاہیئے جیسا کہ صحیح مسلم میں وارد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ دعاہے : (( اَللّٰہُمَّ أَصْلِحْ لِیْ دِیْنِیْ الَّذِیْ ہُوَ عِصْمَۃُ أَمْرِیْ ، وَأَصْلِحْ لِیْ دُنْیَایَ الَّتِیْ فِیْہَا مَعَاشِیْ ، وَأَصْلِحْ لِیْ آخِرَتِیْ الَّتِیْ فِیْہَا مَعَادِیْ ، وَاجْعَلِ الْحَیَاۃَ زِیَادَۃً لِّیْ فِیْ کُلِّ خَیْرٍ ، وَاجْعَلِ الْمَوْتَ رَاحَۃً لِّیْ مِنْ کُلِّ شَرٍّ)) ( مسلم : ۲۷۲۰) ’’ اے اللہ ! تو میرا دین میرے لئے سنوار دے جوکہ میرے معاملے کیلئے تحفظ ہے ، اور میرے لئے میری دنیا کو بھی ٹھیک کردے جس میں میری گذران ہے ، اور میرے لئے میری آخرت کو بھی بہتر بنا دے جس میں مجھے لوٹ کر جانا ہے ، اور میری زندگی کو میرے لئے ہر خیر میں اضافے کا باعث بنا ، اور میری موت کو میرے لئے ہر شر سے راحت بنا ‘‘ ۔ قارئین ِ کرام ! اب یہاں وہ دعائیں یاد فرما لیجئے جو خا ص طور پر پریشانی کے عالم میں بار بار پڑھنی چاہییں، اور جن کا پڑھنا صحیح وحسن احادیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے :