کتاب: خوشگوار زندگی کے 12 اصول - صفحہ 15
((اَفَلَا اُحِبُّ اَنْ اَکُوْنَ عَبْداً شَکُوْراً؟)) ( بخاری:۴۸۳۷، مسلم:۲۸۲۰) ’’ کیا میں اللہ تعالیٰ کا شکر گذار بندہ نہ بنوں ؟ ‘‘ تیسرا اصول : صبر دنیا میں سعادتمندی اور خوشحالی کے حصول کا تیسرا اصول صبر ہے ، یعنی کسی بندہ ٔ مومن کو جب کوئی پریشانی یا تکلیف پہنچے تو وہ اسے برداشت کرے ، اس پر صبر وتحمل کا مظاہرہ کرے ، اور اسے اللہ تعالیٰ کی تقدیر سمجھ کر اس پر اپنی رضامندی کا اظہار کرے ، اور اس پر اللہ تعالیٰ سے اجر وثواب کا طالب ہو ، یوں اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہو گا ، اور اس کے گناہوں کو مٹا کر اسے اطمینانِ قلب نصیب کرے گا ۔ ہمیں یہ بات معلوم ہونی چاہیئے کہ دنیا میں ہر مومن کے مقدر میں اللہ تعالیٰ نے کوئی نہ کوئی آزمائش لکھ رکھی ہے جیسا کہ سورۃ البقرہ میں فرمان ِالٰہی ہے : { وَلَنَبْلُوَنَّکُمْ بِشَیْئٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوْعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْأَمْوَالِ وَالْأَنْفُسِ وَالثَّمَرَاتِ وَبَشِّرِ الصَّابِرِیْنَo الَّذِیْنَ إِذَا أَصَابَتْہُمْ مُّصِیْبَۃٌ قَالُوْا إِنَّا لِلّٰہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُوْنَo أُولٰٓئِکَ عَلَیْہِمْ صَلَوَاتٌ مِّنْ رَّبِّہِمْ وَرَحْمَۃٌ وَّأُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُہْتَدُوْنَo}(سورۂ بقرہ :۱۵۵تا۱۵۷) ’’اور ہم تمھیں ضرور آزمائیں گے ، کچھ خوف و ہراس اور بھوک سے ، اور مال وجان اور پھلوں میں کمی سے ، اور آپ (اے میرے نبی) صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دیجیئے ، جنھیں جب کوئی مصیبت لاحق ہوتی ہے تو وہ کہتے ہیں : ہم یقینا اللہ ہی کے ہیں اور ہمیں اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے ، ایسے ہی لوگوں پر اللہ تعالیٰ کی نوازشیں اور رحمت ہوتی ہے ، اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں ‘‘ ۔