کتاب: خوشگوار زندگی کے 12 اصول - صفحہ 13
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت تنبیہہ کی ہے کہ وہ اپنے اس فعل سے باز آجائیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ اس کی وجہ سے ان پر کوئی آزمائش یا اللہ کا دردناک عذاب آ جائے !
قارئینِ کرام ! کامیاب وخوشگوار زندگی کا جو پہلا اصول ہم نے ذکر کیا ہے ، اس کا خلاصہ یہ ہے کہ ایمان اور عمل صالح کی بناء پرہی ہمیں ایک کامیاب زندگی نصیب ہو سکتی ہے ، اور ایمان باللہ کا سب سے بڑا تقاضا یہ ہے کہ ہم عقیدۂ توحید پر قائم ودائم رہیں، جبکہ ایمان بالرسل کا ایک لازمی تقاضا یہ ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت وفرمانبرداری کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنائیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوۂ حسنہ کی روشنی میں زندگی بسر کریں، اس طرح دنیا کے دکھوں اور صدموں سے ہمیں چھٹکارا ملے گا ، اور ہماری زندگی کامیابی کی راہ پر گامزن ہو جائے گی ۔
دوسرا اصول : شکر
کامیاب وخوشحال زندگی کے حصول اور پریشانیوں سے نجات کا دوسرا اصول یہ ہے کہ ہم میں سے ہر انسان اللہ تعالیٰ کی بے شمار وان گنت نعمتوں پر شکر گذار ہو ، کیونکہ جب ہم اس کی نعمتوں پر شکر بجا لائیں گے تو اللہ تعالیٰ ہمیں اور زیادہ نعمتوں سے نوازے گا ۔سورۂ ابراہیم میں فرمان الٰہی ِہے :
{ وَإِذْ تَأَذَّنَ رَبُّکُمْ لَئِنْ شَکَرْتُمْ لَأَزِیْدَنَّکُمْ وَلَئِنْ کَفَرْتُمْ إِنَّ عَذَابِیْ لَشَدِیْدٌ } (سورۂ ابراہیم:۷)
’’ اور یاد رکھو ! تمھارے رب نے خبردار کردیا تھا کہ اگر شکر گذار بنو گے تو میں تمھیں اور زیادہ نوازوں گا ، اور اگر ناشکری کروگے تو پھر میری سزا بھی بہت سخت ہے‘‘ ۔
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اپنے شکر گذار بندوں کو اور زیادہ نعمتوں سے نوازنے کا