کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 766
اور بتایا ہے کہ وہ خود انھیں پسند کرتا ہے۔
یہ روایت ضعیف ہے۔ (دیکھئے: السلسلۃ الضعیفۃ/ ألبانی، حدیث نمبر: (۱۵۴۹-۳۱۲۸) نیز ضعیف الجامع الصغیر حدیث نمبر:(۱۵۶۶) ضعیف سنن ترمذی (۷۷۱) ضعیف سنن ابن ماجہ (۲۸) مشکاۃ المصابیح ۶۲۴۹)
٭ میں شہر کا علم ہوں اور علی اس کا دروازہ ہیں ، پس جو شخص علم کا خواہاں ہو وہ دروازے پر آئے۔
یہ روایت موضوع ہے۔ (دیکھئے: السلسلۃ الضعیفۃ/ ألبانی، حدیث نمبر: ۲۹۵۵)
٭ میں اللہ کا بندہ اور اس کے رسول کا بھائی اور صدیق اکبر ہوں ، میرے بعد ان باتوں کا دعویٰ کوئی جھوٹا ہی کرسکتا ہے۔ میں نے لوگوں سے سات سال پہلے نماز پڑھی۔
یہ روایت باطل ہے۔ (دیکھئے: ضعیف سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر: ۲۳)
٭ اے اللہ! علی پر رحم فرما، وہ جہاں رہیں وہاں حق کو رکھ۔
یہ روایت انتہائی ضعیف ہے۔ (دیکھئے: السلسلۃ الضعیفۃ/ ألبانی، حدیث نمبر: (۲۰۹۴) نیز ضعیف الجامع، حدیث نمبر: (۳۰۹۵) ضعیف سنن ترمذی، حدیث نمبر: (۷۶۷) مشکاۃ المصابیح :۶۱۲۵)
٭ علی اور قرآن لازم ملزوم ہیں وہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوسکتے یہاں تک کہ حوض پر وارد ہو جائیں ۔
یہ روایت ضعیف ہے۔ (دیکھئے: ضعیف الجامع، حدیث نمبر: ۳۸۰۲)
٭ علی مومنوں کے سردار ہیں اورمال منافقین کا سردار ہے۔
یہ روایت ضعیف ہے۔ (دیکھئے: ضعیف الجامع، حدیث نمبر: ۳۸۰۵)
٭ جس رات میرا معراج ہوا اس رات جب میں اپنے رب کے پاس پہنچا تو اس نے علی کے بارے میں میرے پاس تین باتوں کی وحی کی، آپ سید المسلمین ہیں ، متقیوں کے ولی ہیں اور چمک دار پیشانی والوں (نمازیوں ) کے قائد ہیں ۔
یہ روایت موضوع ہے۔ (دیکھئے: السلسلۃ الضعیفۃ/ ألبانی، حدیث نمبر: ۴۸۸۹)
٭ اے انس! جاؤ اور سید العرب کو میرے پاس بلاؤ، تو عائشہ رضی اللہ عنہا کہنے لگیں : کیا آپ سید العرب نہیں ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اولاد آدم کا سردار ہوں اور علی پورے عرب کے سردار ہیں ۔ اے جماعت انصار! کیا میں تمھیں ایسی چیز نہ بتا دوں کہ اگر اسے لازم پکڑو تو کبھی گمراہ نہ ہوگے؟ انھوں نے کہا: ہاں ، ضرور اے اللہ کے رسول۔ پھر آپ نے فرمایا: میری محبت کی وجہ سے ان سے محبت کرو اور میری عزت کی وجہ سے ان کی