کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 762
’’کسی کامثلہ ہرگز نہ کرو، اگرچہ کوئی پاگل کتا ہی کیوں نہ ہو۔‘‘
امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کی مدت خلافت، شہادت کے وقت آپ کی عمر اور قبر کی جگہ:
مدت خلافت:…خلیفہ بن خیاط کے بقول: آپ کی مدت خلافت چار سال نو مہینے چھ دن اور بقول بعض تین دن یا چودہ دن ہے۔[1] چار سال نو مہینے اور تین دن والی روایت زیادہ قرین قیاس معلوم ہوتی ہے، اس لیے کہ ۱۸ذی الحجہ ۳۵ھ کو آپ نے بیعت خلافت لی اور ۲۱رمضان ۴۰ھ کو آپ نے شہادت پائی۔ [2]
امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کو حسن، حسین اور عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہم نے غسل دلایا اور تین کپڑوں میں آپ کی تکفین ہوئی، اس میں قمیص نہ تھی۔[3] حسن رضی اللہ عنہ نے چار تکبیرات کے ساتھ نماز جنازہ پڑھائی۔[4] اورایک بلا سند روایت کے مطابق نو تکبیریں کہی گئیں ۔ [5]
قبر کي جگہ:…آپ کی قبر کہاں ہے، اس سلسلے میں مختلف اقوال ہیں ، علامہ ابن الجوزی نے اس سلسلہ میں متعدد روایات کو ذکر کرنے کے بعد فرمایا کہ اللہ ہی زیادہ بہتر جانتا ہے کہ ان میں کون سا قول زیادہ صحیح ہے۔[6]
البتہ اس سلسلے میں جو روایتیں ملتی ہیں وہ اس طرح ہیں :
٭ اس سے پہلے کہ لوگ فجر کی نماز سے لوٹتے، حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے آپ کو ابواب کندہ سے متصل میدان میں جامع مسجد کے پاس دفن کردیا۔[7]
٭ ایک دوسری روایت بھی اسی طرح ہے کہ کوفہ میں محل امارت سے متصل جامع مسجد کے پاس رات کے وقت آپ کی تدفین ہوئی اور آپ کی قبر کو چھپا دیا گیا۔[8]
٭ ایک روایت بتاتی ہے کہ آپ کے صاحبزادے حسن نے آپ کو مدینہ منتقل کرکے وہاں دفن کیا۔[9]
٭ ایک روایت کے مطابق کوفہ کے نجف میں جو قبر آپ کی طرف منسوب ہے وہ آپ ہی کی قبر ہے، لیکن بعض علمائے سلف مثلاً قاضی کوفہ شریک بن عبداللہ نخعی متوفی ۱۷۸ھ اور محمد بن سلیمان حضرمی متوفی ۲۹۷ھ نے اس کا انکار کیا ہے۔[10]
[1] التاریخ ص (۱۹۹)۔
[2] التاریخ الکبیر ؍البخاری (۱؍۹۹) اس کی سند صحیح ہے۔
[3] المنتظم (۵؍۱۷۵) الطبقات (۳؍۳۷)۔
[4] الطبقات (۳؍۳۳۷)۔
[5] المنتظم (۵؍۱۷۵)۔
[6] المنتظم (۵؍۱۷۸)۔
[7] الطبقات (۳؍۳۸) خلافۃ علی بن أبی طالب ؍ عبدالحمید ص (۴۴۱)۔
[8] المنتظم (۵؍۱۷۷) تاریخ الإسلام ؍ عہد الخلفاء الراشدین ؍الذہبی ص (۶۵۱)۔
[9] تاریخ بغداد (۱؍۱۳۸)۔
[10] خلافۃ علی بن أبی طالب ص (۴۴۱)۔