کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 749
علمائے عاملین پر طعن کرنے والے نادانوں کو یہ بھی جاننا چاہیے کہ ان علما کے گوشت زہر آلود ہیں اور ان کی شان میں گستاخیاں کرنے والوں کے بارے میں اللہ کی سنت معلوم ہے۔ غالباً یہ نادان نہیں جانتے کہ کثرت فضائل اور ورع و تقویٰ ہی انسانوں کی اچھائی یا برائی پر حکم لگانے کا معیار ہے۔ امام ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’جو شخص شریعت اور واقعات و مشاہدات سے واقف ہے اسے بخوبی علم ہے کہ کوئی بھی مرد جلیل جس نے اسلامی خدمات میں عمدہ نقوش چھوڑے ہوں ، نیک نامی حاصل کی ہو اور اسلام و مسلمانوں میں اس کا بلند مقام ہو، اس سے بھی لغزش ہوسکتی ہے، لیکن وہ اس میں معذور سمجھا جائے گا، اس کے لیے ثواب کی امید لگائی جائے، کیونکہ یہ اس کی اجتہادی غلطی تھی، اس غلطی میں اس کی پیروی نہ کی جائے اور نہ ہی لوگوں کے دلوں سے اس کی قدر و منزلت اور احترام و تقدس گرایا جائے۔‘‘[1] اگر امت کے علمائے عاملین یکے بعد دیگرے مجروح کردیے جائیں گے تو اس کی قیادت کون کرے گا؟ ایسے ہی نادان نوجوان بچیں گے جو قرآن کی اچھی طرح تلاوت تک نہیں کرسکتے، نہ ان کی زبانیں درست ہیں اور نہ ہی شرعی علوم و فنون میں انھیں کم یا زیادہ مہارت ہی حاصل ہے۔ یہ اسلوب تو دشمنان اسلام کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے اور کیوں نہ ہو کہ اس سے ایک ایسی نسل تیار ہوگی جس کا کوئی قائد نہ ہوگا، اس کا ہر فرد اپنا قائد ہوگا، کیا دنیا کی کوئی ایسی نسل کبھی کامیاب ہوئی ہے جس کے قائد نہ رہے ہوں ؟ گزشتہ امتوں کی بدترین شخصیتیں ان کے علماء و زہاد ہوا کرتے تھے، ان میں گمراہوں اور گمراہ کرنے والوں کی کثرت ہوتی تھی، قرآن شہادت دیتا ہے: ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ كَثِيرًا مِّنَ الْأَحْبَارِ وَالرُّهْبَانِ لَيَأْكُلُونَ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَيَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّـهِ ۗ ﴾ (التوبۃ: ۳۴) ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! بے شک بہت سے عالم اور درویش یقینا لوگوں کا مال باطل طریقے سے کھاتے ہیں اور اللہ کے راستے سے روکتے ہیں ۔‘‘ جب کہ امت مسلمہ کی سب سے پاکیزہ شخصیت ربانی علماء ہیں ۔ امام شعبی فرماتے ہیں : ’’مسلمانوں کو چھوڑ کر ہر امت کے علماء اس کے سب سے برے افراد ثابت ہوئے ہیں ، لیکن مسلمانوں کے علماء ان کے چنندہ اورپاکیزہ افراد ہیں ، اس کی مزید وضاحت یہ ہے کہ مسلمانوں کے علاوہ ہر قوم و امت گمراہ ہے اور ان کی گمراہی کا سبب ان کے علما ہیں اس لیے ان کے علماء سب سے برے ہیں ، جب کہ پوری مسلم قوم ہدایت پر ہے، انھیں ہدایت کی یہ راہ ان کے علماء نے دکھائی ہے، اس لیے ان کے علماء ان میں سب سے بہتر ہیں ۔‘‘[2]
[1] أعلام الموقعین (۳؍۲۸۳)۔ [2] الفتاوٰی (۷؍۲۸۴)۔