کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 735
سامنے آتی ہے: ٭ وہ نوجوان جنھوں نے اپنی دینی و قومی غیرت کی وجہ سے قید و سلاسل کی مشقتیں جھیلیں اور اس میں مختلف الانواع سزاؤں کا سامنا کیا۔ ٭ وہ نوجوان جنھوں نے قید خانے میں قدم تو نہیں رکھا اور نہ ہی اس کی مشقتوں کا سامنا کیا، لیکن فکری بے اعتدالی اور انتہاء پسندی کے مرض نے انھیں نہایت کڑوا جام پلایا اور انھوں نے مسلمانوں کی شیرازہ بندی کو جھٹکا لگایا، پھر اسے پھاڑتے ہی چلے گئے، ان غیرمند اور متحمس نوجوانوں کی لغزش و گمراہی کے پیچھے بنیادی طور پر تین اسباب کار فرما ہیں : ۱۔ علماء سے پہلو تہی ۲۔ تقلید کی مذمت میں غلو ۳۔ صحیح کلمات کا غلط استعمال علماء سے پہلو تہي:…بعض انتہا پسندوں نے یہ غلط منہج اس لیے اختیار کیا کہ بعض نفس پرست علمائے دین چند انحرافات میں واقع ہوگئے، تب ان انتہا پسندوں کو ان نفس پرست علماء کی ثقاہت اور اقوال پر بٹہ لگانے کا موقع مل گیا، اگرچہ وہ بقیہ چیزوں میں برحق ہی کیوں نہ ہوں ، پھر دوسرے مرحلہ میں ان کے بارے میں بدگمانی پیدا ہوئی اور پہلو تہی کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے نیک و باعمل علماء کو بھی اس میں سمیٹ لیا، انھیں بھی غیر ثقہ قرار دینے لگے، پھر جب بھی کسی عالم مجاہد نے ان کی کسی رائے سے اختلاف کیا اسے مجروح قرار دیا اور اس سے پہلو تہی کرنے لگے، پس یہی وہ مقام ہے جہاں سے خطرات کی آہٹ آتی ہے اور انتشار کا دروازہ وا ہوتا ہے۔ بعض علماء نے جب اسی خیال کے ایک نوجوان سے گفتگو کی تو کہا: علمائے دین پر تمھارا عدم اعتماد دیکھ کر مجھے اندیشہ ہے کہ تم لوگ دو میں سے ایک یا دونوں غلطیاں ضرور کرو گے، ایک تویہ کہ اجتہاد کی کامل صلاحیت و تیاری کے بغیر اجتہاد کرو گے، یا دوسرا یہ کہ صرف کتابوں کے مطالعہ و مراجعہ کو کافی سمجھو گے، کسی اور سے کوئی مدد نہ لو گے اور ان دونوں میں جو خطرناکیاں ہیں وہ پوشیدہ نہیں ہیں ، چنانچہ بعض جوش سے لبریز نوجوانوں نے بعد میں اعتراف بھی کیا ہے کہ بلاشبہ ہم دونوں غلطیوں میں واقع ہوگئے۔[1] تقلید کي مذمت میں غلو:…بلاشبہ قرآن مجید نے تقلید اور مقلدین کی مذمت کی ہے اور سلف نے اس راستے پر چلنے سے منع کیاہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّبِعُوا مَا أَنزَلَ اللَّـهُ قَالُوا بَلْ نَتَّبِعُ مَا أَلْفَيْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا ۗ أَوَلَوْ كَانَ آبَاؤُهُمْ لَا يَعْقِلُونَ شَيْئًا وَلَا يَهْتَدُونَ ﴾ (البقرۃ: ۱۷۰) ’’اور جب ان سے کہا جاتا ہے اس کی پیروی کرو جو اللہ نے نازل کیا ہے تو کہتے ہیں بلکہ ہم تو اس کی
[1] التکفیر جذورہ و أسبابہ ص (۱۴، ۱۵)۔