کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 72
صحیحین کی روایت ہے کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! مجھے ایسی دعا سکھا دیجیے جسے میں نماز میں کیا کروں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کہو: ((اللہم انی ظلمت نفسی ظلما کثیرا ولا یغفر الذنوب الا انت فاغفرلی مغفرۃ من عندک وارحمنی انک انت الغفور الرحیم۔))[1] ’’الٰہی میں نے اپنے نفس پر ڈھیر سا ظلم ڈھایا ہے اور گناہوں کو تو ہی بخشنے والا ہے۔ پس تو مجھے اپنی طرف سے بخش دے اور مجھ پر رحم فرما۔ یقینا تو بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘ اسی طرح سنن میں سیّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے ایسی دعا سکھا دیجیے جو صبح وشام کیا کروں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کہو: ((اللہم فاطر السموات والارض عالم الغیب والشہادۃ رب کل شیٍٔ وملیکہ، اشہد ان لا الہ الا انت، اعوذ بک من شر نفسی، ومن شر الشیطان وشرکہ، وان اقترف علی نفسی سوء ا او اجرہ الی مسلم۔)) ’’الٰہی آسمان وزمین کے پیدا کرنے والے! غیب و حاضر کو جاننے والے! ہر چیز کے رب اور بادشاہ! میں اس بات کی شہادت دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں اپنے نفس کے شر سے اور شیطان کے شر وشرک سے اور اس بات سے تیری پناہ چاہتا ہوں کہ میں اپنے نفس پر گناہ کر کے ظلم ڈھاؤں یا کسی مسلمان پر ظلم کروں ۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صبح وشام اور سوتے وقت یہ دعا پڑھ لیا کرو۔[2]
[1] البخاری: ۸۴۳، مسلم: الذکر والدعا ء : ۲۷۰۵۔ [2] ابوداؤد: الادب ۵۰۶۷، الترمذی: الدعوات ۳۵۲۹۔