کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 718
چاہیے، جہاں کے حکام اس ظلم کی تردید کرتے ہوں ۔ اس کے بعد حرقوص بن زہیر کھڑا ہوا، اس نے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی اور کہا: اس دنیا کا آرام بہت کم ہے اور اس سے جدائی عنقریب ہے۔ لہٰذا دنیا کی رنگینیاں تمھیں یہاں روکنے میں دھوکا نہ دیں اور تمھیں طلب حق و انکار ظلم سے باز نہ رکھیں : ﴿ إِنَّ اللَّـهَ مَعَ الَّذِينَ اتَّقَوا وَّالَّذِينَ هُم مُّحْسِنُونَ﴾ (النحل: ۱۲۸) ’’بے شک اللہ ان لوگوں کے ساتھ ہے جو ڈر گئے اور ان لوگوں کے جو نیکی کرنے والے ہیں ۔‘‘ اس کے بعد حمزہ بن سنان اسدی نے کہا: اے لوگو! آپ لوگوں کی رائے ٹھیک ہے اور آپ سب حق پر ہیں ، لہٰذا اپنوں میں سے کسی کو اپنا امیر منتخب کرلیں ، کیونکہ تمھیں بہرحال کسی پشت پناہ، طاقت اور عَلَمْ کی ضرورت ہے جس کے تلے تم سب جمع ہو سکو اور اپنے مسائل میں اس کی طرف رجوع کرسکو۔ چنانچہ انھوں نے زید بن حصن الطائی کو بلا بھیجا، وہ ان کا پہلے سے سردار تھا، اس پر امارت پیش کیا، لیکن اس نے انکار کردیا، پھر انھوں نے حرقوص بن زہیر پر امارت پیش کی، لیکن اس نے بھی انکار کردیا، پھر حمزہ بن سنان پر پیش کیا، لیکن اس نے بھی انکار کردیا، پھر شریح بن ابواوفیٰ العبسی پر پیش کیا اس نے بھی انکار کردیا پھر عبداللہ بن وہب الراسبی پر پیش کیا تو اس نے قبول کرلیا، اور کہا: یقین جانو! دنیا کی خواہش میں میں نے اسے نہیں قبول کیا ہے اور نہ موت سے فرار اختیار کرتے ہوئے اسے چھوڑوں گا۔[1] اسی طرح ان کا دوسرا اجتماع زید بن حصن الطائی السنسبی کے گھر میں ہوا، اس نے وہاں حاضرین کے درمیان خطبہ دیا، انھیں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر پر ابھارا اور قرآن کریم کی یہ چند آیات پیش کیں : ﴿ يَا دَاوُودُ إِنَّا جَعَلْنَاكَ خَلِيفَةً فِي الْأَرْضِ فَاحْكُم بَيْنَ النَّاسِ بِالْحَقِّ وَلَا تَتَّبِعِ الْهَوَىٰ فَيُضِلَّكَ عَن سَبِيلِ اللَّـهِ ۚ إِنَّ الَّذِينَ يَضِلُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّـهِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ بِمَا نَسُوا يَوْمَ الْحِسَابِ﴾ (صٓ: ۲۶) ’’اے داؤد! بے شک ہم نے تجھے زمین میں خلیفہ بنایا ہے، سو تو لوگوں کے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کر اور خواہش کی پیروی نہ کر، ورنہ وہ تجھے اللہ کی راہ سے بھٹکا دے گی۔ یقینا وہ لوگ جو اللہ کی راہ سے بھٹک جاتے ہیں ، ان کے لیے سخت عذاب ہے، اس لیے کہ وہ حسا ب کے دن کو بھول گئے۔‘‘ اور اللہ کا ارشاد ہے: ﴿ وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللَّـهُ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ﴾ (المائدۃ: ۴۴) ’’اور جو اس کے مطابق فیصلہ نہ کرے جو اللہ نے نازل کیا ہے تو وہی لوگ کافر ہیں ۔‘‘
[1] البدایۃ و النہایۃ (۷؍۳۱۲)، تاریخ الطبری(۵؍۶۸۹)۔