کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 711
کا سا ہوگا، یا آپ نے فرمایا: جیسے گوشت کا لوتھڑا تھلتھلاتا ہوا، وہ گروہ اس وقت نکلے گا جب لوگوں میں پھوٹ ہوگی۔
ابوسعید رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے اور گواہی دیتا ہوں کہ علی رضی اللہ عنہ ان سے لڑے اور میں آپ کے ساتھ تھا۔ آپ نے اسے (صفت مذکور والے شخص کو) ڈھونڈنے کا حکم دیا اور وہ ملا اور آپ کے پاس لایا گیا، میں نے دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بارے میں جس طرح فرمایا تھا وہ ویسا ہی تھا۔[1]
٭ ابوسلمہ اور عطاء کا بیان ہے کہ وہ دونوں ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور کہا: کیا آپ نے ’’حروریہ‘‘ کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ سنا ہے؟ انھوں نے کہا: میں نہیں جانتا کہ حروریہ کون ہیں ، مگر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ ((یَخْرُجُ فِیْ ہٰذِہِ الْأُمَّۃِ)) ’’اس امت میں ایک قوم نکلے گی۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’مِنْہَا‘‘ یعنی اس امت سے ہوگی، نہیں فرمایا۔ آگے فرمایا:
(( تَحْقِرُوْنَ صَلَواتِکُمْ مَعَ صَلَواتِہِمْ، فَیَقْرَؤُوْنَ الْقُرْآنَ لَا یُجَاوِزُ حُلُوْقَہُمْ - اَوْ- حَنَاجِرَہُمْ، یَمْرُقُوْنَ مِنَ الدِّیْنَ مُرُوْقَ السَّہْمِ مِنَ الرَّمْیَۃِ، فَیَنْظُرُ الرَّامِیْ إِلٰی سَہْمِہٖ إِلٰی نَصْلِہِ إِلٰی رِصَافِہِ فَیَتَمَارٰی فِی الْفَوْقَۃِ ہَلْ عُلِّقَ بِہَا مِنَ الدَّمِ شَـْیٌٔ۔))[2]
’’تم اپنی نماز کے آگے ان کی نماز کو حقیر جانو گے، وہ قرآن پڑھیں گے، ان کے حلقوں سے یا گلوں سے نیچے نہ اترے گا، دین سے ایسے نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے، کہ شکاری دیکھتا ہے اپنی تیر کی لکڑی کو، اور اس کی پھال کو اور اس کی پر کو، اور غور کرتا ہے اس کے کنارۂ اخیر کو جو اس کی چٹکیوں میں تھا کہ کہیں اس کی کسی چیز میں کچھ خون بھرا ہے (تو دیکھتا ہے کہیں کچھ بھی نہیں بھرا)‘‘
٭ صحیح بخاری میں یسیر بن عمرو کا بیان ہے کہ میں نے سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے کہا: کیا آپ نے خوارج کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ کہتے ہوئے سنا ہے؟ تو انھوں نے کہا کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے درآں حالیکہ آپ نے عراق کی طرف اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا:
(( یَخْرُجُ مِنْہُ قَوْمٌ یَقْرَؤُوْنَ الْقُرْآنَ لَا یُجَاوِزُ تَرَاقِیَہُمْ یَمْرُقُوْنَ مِنَ الْاِسْلَامِ مُرُوْقَ السَّہْمِ مِنَ الرَّمْیَۃِ۔)) [3]
[1] صحیح مسلم ؍ الزکاۃ؍ باب ذکر الخوارج و صفاتہم (۱۰۶۴)۔
[2] صحیح مسلم ؍ الزکاۃ؍ باب ذکر الخوارج و صفاتہم (۱۰۶۴)۔
[3] صحیح البخاری، کتاب استتابۃ المرتدین، باب من ترک قتال الخوارج للتألف حدیث نمبر (۶۹۳۴)۔