کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 708
عبداللہ بن جعفر بن ابی طالب، اشعث بن قیس الکندی، اشتر بن الحارث، سعید بن قیس الہمدانی، حارث بن عبدالمطلب کے دو صاحبزادے حصین اور طفیل، ابوسعید بن ربیعہ الانصاری، عبداللہ بن خباب بن ارت، سہل بن حنیف، ابوبشر بن عمر الانصاری، عوف بن حارث بن عبدالمطلب، یزید بن عبداللہ الاسلمی، عقبہ بن عامر جہنی، رافع بن خدیج الانصاری، عمرو بن الحمق الخزاعی، نعمان بن عجلان الانصاری، حجر بن عدی الکندی، یزید بن حجیۃ الکندی، مالک بن کعب الہمدانی، ربیعہ بن شرحبیل، حارث بن مالک، حجر بن یزید، اور علبہ بن حجیہ گواہ بنے۔
اہل شام کی طرف سے حبیب بن مسلمہ الفہری، ابوالاعور السلمی، بسر بن ارطاۃ القرشی، معاویہ بن خدیج الکندی، مخارق بن حارث الزبیدی، مسلم بن عمرو السلسکی، عبدالرحمن بن خالد بن ولید، حمزہ بن مالک، سبیع بن یزید بن ابجر العبسی، مسروق بن جبلہ العکی، بسر بن یزید الحمیری، عبداللہ بن عامر القرشی، عتبہ بن ابی سفیان، محمد بن ابی سفیان، محمد بن عمرو بن عاص، عمار بن الاحوص الکلبی، مسعدہ بن عمرو العتبی، صباح بن جلہمہ الحمیری، عبدالرحمن بن ذوالکلاع، تمامہ بن حوشب اور علقمہ بن حکم گواہ بنے۔
یہ معاہدہ بروز بدھ ۱۷صفر ۳۷ھ لکھا گیا۔[1]
[1] الوثائق السیاسۃ (۵۳۷، ۵۳۸) الأخبار الطول ؍ الدینوری ص (۱۹۶، ۱۹۹) أنساب الاشراف (۱؍۳۸۲) تاریخ الطبری (۵؍۶۶۵، ۶۶۶) البدایۃ والنہایۃ (۷؍۲۷۶، ۲۷۷)۔