کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 618
ہوگئے، شراحہ اپنے گھر پر حاملہ ہوگئی، اسے اس کا آقا امیرالمومنین علی رضی اللہ عنہ کے پاس آیا، اور کہا کہ اس نے زنا کیا ہے اور اعتراف کر رہی ہے، آپ نے جمعرات کے دن اسے سو کوڑے مارے اور جمعہ کے دن رجم کیا۔ آپ نے اس کے لیے ناف تک گڑھا کھودا، میں وہاں موجود تھا، پھر فرمایا: رجم کرنا سنت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے کیا ہے اور اگر کوئی اس واقعہ پر گواہی دینے والا ہوتا تو آج اولاً شاہد اپنی شہادت دیتا اور پھر پتھر مارتا، لیکن چونکہ شراحہ خود اعتراف کرچکی ہے اس لیے میں سب سے پہلے اسے پتھر مار رہا ہوں ، چنانچہ آپ نے اسے پتھر مارا پھر دوسرے لوگوں نے پتھر مارا، میں بھی ان میں سے ایک تھا۔ اللہ کی قسم میں بھی اسے قتل کرنے والوں میں شامل تھا اور مسند احمد و صحیح بخاری کے الفاظ میں ہے کہ علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے اللہ کی کتاب کی وجہ سے اسے کوڑے لگائے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی وجہ سے اسے رجم کیا۔[1] ب:…زنا بالجبر کي شکار عورت:…سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک زنا پر مجبور کی گئی عورت پر کوئی حد نافذ نہ ہوگی، البتہ اسے اس فعل کی وجہ سے مہر مثل ملے گا۔[2]آپ زنا پر مجبور کی گئی کنواری لڑکی کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اسے اس کے گھرانے کے کسی عورت کے مثل مہر ملے گی اور اگر زنا بالجبر کی شکار عورت شادی شدہ ہے تو اسے اسی جیسی عورتوں کے مثل مہر دیا جائے گا۔ ۳۔ شراب نوشی کی حد: اء اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ نے ایک حارثی نجاشی شاعر کو مارا، اس نے رمضان کے مہینا میں شراب پی تھی، اس لیے آپ نے اسے اسّی (۸۰) کوڑے لگائے اور قید کردیا۔ دوسرے دن اسے باہر نکالا اور بیس کوڑے لگائے، پھر فرمایا: میں نے بیس کوڑے زیادہ اس لیے لگائے ہیں کہ تم نے اللہ کے سامنے جرأت کا مظاہرہ کیا اور رمضان کے مہینا میں روزہ توڑا۔[3] ۴۔ چوری کی حد: الف:…محفوظ مقام پر ہونے کي شرط:…سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک چور کا ہاتھ کاٹنے کے لیے ضروری ہے کہ اس نے چوری کسی محفوظ جگہ سے کی ہو، چنانچہ ضمیرہ کا بیان ہے کہ علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا یہاں تک کہ وہ گھر سے نکالے۔[4] د:…جب غلام اپنے آقا کي چوري کرے:…سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک اگر غلام اپنے آقا کے مال کی چوری کرے تو اس کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا، چنانچہ حکم سے روایت ہے کہ علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اگر غلام میرے
[1] صحیح البخاری ؍ الحدود (۴؍۲۵۳)۔ [2] فقہ الإمام علی (۲؍۷۸۶)۔ [3] کنز العمال (۱۳۶۸۷) فقہ الإمام علی (۲؍۸۰۷)۔ [4] کنز العمال، حدیث نمبر (۱۳۹۱۱) فقہ الإمام علی (۲؍۸۱۰)۔