کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 616
حج کے احکام ۱۔ محرم کا اپنی عورت کو بوسہ دینا: امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : جو شخص حالت احرام میں اپنی بیوی کو بوسہ دے، اسے چاہیے کہ ایک دم دے (یعنی قربانی کرے)۔ [1] ۲۔ محرم کا حملہ آور جانور کو قتل کرنا: مجاہد، علی رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: بِجّو اگر محرم پر حملہ آور ہو تو وہ اسے قتل کردے، لیکن اگر اس کے حملہ کرنے سے پہلے قتل کردیا تو اسے ایک بکری کا دم دینا پڑے گا۔[2] اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے: ﴿ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلَا عَادٍ ﴾ فَلَا اِثْمَ عَلَیْہِ (البقرۃ:۱۷۳) ’’پھر جو مجبور کر دیا جائے، اس حال میں کہ نہ بغاوت کرنے والا ہو اور نہ حد سے گزرنے والا تو اس پر کوئی گناہ نہیں ۔‘‘ وجہ استدلال یہ ہے کہ محرم نے بذات خود بجو کے قتل کا اقدام نہیں کیا، بلکہ اس کے حملہ آور ہونے کی صورت میں قتل کے لیے مجبور ہوا اور ایسی حالت میں بِجّو کا حکم ایک خطرناک موذی جانور کا حکم ہوگیا جسے قتل کرنے کی شرعاً اجازت ہے۔[3] ۳۔ کوے کو قتل کرنا: سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک محرم کے لیے کوّا کو قتل کرنا جائز ہے۔ آپ نے فرمایا: محرم کوّا کو قتل کرسکتاہے۔[4] اور اس کی دلیل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے: ((خَمْسٌ فَوَاسِقُ یُقْتَلْنَ فِی الْحَرَمِ، اَلْفَارَۃُ وَ الْعَقْرَبُ، وَالْحَدُیَا، وَالْکَلْبُ الْعَقُوْرُ۔))[5] ’’پانچ جانور فاسق ہیں جو حرم میں بھی قتل کیے جائیں گے چوہیا، بچھو، کوّا، چیل اور کاٹنے والا کتا۔‘‘ ۴۔ طواف میں بھول جانا: اگر کوئی شخص بھول کر طواف میں مسنون سے زائد چکر لگا لے تو علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اسے مزید چکر لگا کر دو طواف پورے کرلینا چاہیے، آپ نے فرمایا کہ مثلاً کسی نے طواف کے آٹھ چکر لگالیے تو مزیدچھ چکر لگا ئے تاکہ دو طواف مکمل ہوجائیں اور پھر وہ طواف کی چار رکعت نماز ادا کرے۔[6]
[1] فتح العزیز شرح الوجیز ؍ الرفاعی، برحاشیہ المجموع (۷؍۴۸۰)۔ [2] مصنف ابن أبی شیبۃ (۴؍۶)۔ [3] فقہ الإمام علی بن أبی طالب (۱؍۴۰۳)۔ [4] مصنف ابن أبی شیبۃ (۴؍۹۴)۔ [5] سنن ترمذی (۱؍۱۶۶) حسن صحیح۔ [6] مصنف عبدالرزاق (۹۸۱۴) یہ آپ کا اجتہاد ہے بشرطیکہ سند ثابت ہو (مترجم)