کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 594
خلیفہ کے لیے بیت المال سے دو پیالوں سے زیادہ خوراک لینا جائز نہیں :
عبداللہ بن زُریر غافقی کا بیان ہے کہ میں علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے پاس گیا، انھوں نے میری طرف خزیرہ[1] بڑھایا ، میں نے کہا: اللہ آپ کا بھلا کرے، آپ نے یہ بطخ کھلائی ہوتی، اللہ نے کافی فراغت دی ہے۔ علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اے ابن زریر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے:
((لَا یَحِلُّ لِلْخَلِیْفَۃِ مِنْ مَّالِ اللّٰہِ إِلَّا قَصْعَتَانِ ، قَصْعَۃٌ یَاْکُلْہَا ہُوَ وَأَہْلُہٗ وَقَصْعَۃٌ یَضَعُہَا بَیْنَ یَدَیِ النَّاسِ۔)) [2]
’’خلیفہ کے لیے اللہ کے مال سے دو پیالے خوراک سے زیادہ لینا جائز نہیں ، ایک پیالہ اس کے اور اس کے گھر والوں کے لیے اور دوسرا پیالہ جسے دوسروں کے سامنے پیش کرے۔‘‘
تیری خوشبو اچھی ہے،رنگ حسین ہے، مزا لذیذ ہے:
عدی بن ثابت اور حبہ بن جوین کا بیان ہے کہ ایک مرتبہ آپ کی خدمت میں فالودہ پیش کیا گیا، آپ نے اسے نہیں کھایا اور مخاطب کرکے فرمایا: تیری خوشبو اچھی ہے، تیرا رنگ حسین ہے اور تیرا مزا لذیذ ہے، مگر میں نہیں چاہتا کہ نفس کو ایسی چیز کا عادی بناؤں جس کا وہ اب تک عادی نہیں ہے۔[3] (مزید تفصیل ملاحظہ ہو، سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ، ص: ۳۵۰)
امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کا تواضع:
تواضع، اخلاق حمیدہ کا ایک ایسا حصہ ہے جو علی رضی اللہ عنہ کی عظیم شخصیت میں بدرجہ اتم موجود تھی۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿ وَلَا تَمْشِ فِي الْأَرْضِ مَرَحًا ۖ إِنَّكَ لَن تَخْرِقَ الْأَرْضَ وَلَن تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُولًا ﴾ (الاسراء:۳۷)
’’اور زمین میں اکڑ کر نہ چل، بے شک تو نہ کبھی زمین کو پھاڑے گا اور نہ کبھی لمبائی میں پہاڑوں تک پہنچے گا۔‘‘
اور فرمایا:
﴿ وَاخْفِضْ جَنَاحَكَ لِمَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ ﴾ (الشعراء:۲۱۵)
’’اور اپنا بازو اس کے لیے جھکا دے جو ایمان والوں میں سے تیرے پیچھے چلے۔‘‘
آیت کریمہ میں ﴿ وَاخْفِضْ جَنَاحَكَ ﴾’’بازو جھکائے رکھنے‘‘ کا مطلب ہے کہ مومن سے تواضع
[1] ایک قسم کا کھانا ہے جو قیمہ اور آٹا سے تیار کیا جاتا ہے۔
[2] مسند احمد (۱؍۷۸) احمد شاکر کی تحقیق ہے کہ اس کی سند صحیح ہے، حالانکہ بعض لوگوں نے اسے ضعیف بھی کہا ہے۔
[3] الحلیۃ (۱؍۸۱) صحیح التوثیق ص (۷۴)۔