کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 532
’’آج جو لوگ باحیات ہیں ایک سو سال گزر جانے کے بعد ان میں سے کوئی زندہ نہیں رہے گا۔ اللہ کی قسم! اس امت کے لیے خوش حالی سو سال کے بعدہے۔‘‘ مجھے راز کي ایسي کوئي بات نہیں بتائي جسے لوگوں سے پوشیدہ رکھا ہو:… ابوالطفیل سے روایت ہے کہ ہم نے علی رضی اللہ عنہ سے کہا، ایسی رازداری کی بات بتائیے جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف آپ کو بتایا ہو، آپ نے فرمایا: مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رازداری کی کوئی ایسی بات نہیں بتائی ، جسے دوسرے لوگوں سے پوشیدہ رکھا ہو، البتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو میں نے فرماتے ہوئے سنا: ((لَعَنَ اللّٰہُ مَنْ ذَبَحَ لِغَیْرِ اللّٰہِ، وَ لَعَنَ اللّٰہُ مَنْ آوَی مُحْدِثًا، وَ لَعَنَ اللّٰہُ مَنْ لَعَنَ وَالِدَیْہِ، وَلَعَنَ اللّٰہُ مَنْ غَیَّرَ تُخُوْمَ الْأَرْضِ۔))[1] ’’اللہ کی لعنت ہے اس شخص پر جس نے غیر اللہ کے لیے ذبح کیا اور اللہ کی لعنت ہے اس شخص پر جس نے کسی بدعتی کو پناہ دیا، اور اللہ کی لعنت ہے اس شخص پر جس نے اپنے والدین پر لعنت بھیجی اوراللہ کی لعنت ہے اس شخص پر جس نے زمین کے نشانات کو بدلا۔ اس حدیث میں اللہ کی لعنت کا مطلب ہے کہ اس کی رحمت سے دوری اور ’’غیر اللہ‘‘ کے لیے دبح کرنے کا مطلب ہے، اللہ کے علاوہ ہر مخلوق حتی کہ اگر کسی نبی، فرشتے یا جنات کے لیے ذبیحہ کیا تو یہ سب اسی حکم میں شامل ہیں ، اگر اسلام کی نگاہ میں یہ چیزیں معمولی ہوتیں توان پر اس قدر سخت وعید نہ ہوتی کہ وہ رسول اللہ کی لعنت کا مستحق ہو۔ سیّدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے احادیث روایت کرنے والے لوگ: آپ اپنی دور خلافت میں تمام صحابہ سے زیادہ سنت کا علم رکھتے تھے، انھیں ایام میں ایک مرتبہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے سامنے علی رضی اللہ عنہ کا تذکرہ ہوا تو کہنے لگیں : اس وقت جتنے صحابہ باحیات ہیں ان میں علی رضی اللہ عنہ کو سنت کا سب سے زیادہ علم ہے۔[2] لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ اس کے باوجود آپ سے کل صرف پانچ سو پچاسی احادیث مروی ہیں ، جو کہ بعض دیگر صحابہ کی مرویات کے بالمقابل بہت کم ہیں ۔ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ سے صحابہ تابعین اور آپ کے اہل خانہ کے علاوہ بے شمار لوگوں نے روایتیں نقل کی ہیں ، یہاں چند مشہور صحابہ کا ذکر کیا جاتا ہے، جنھوں نے آپ سے حدیثیں اخذ کی ہیں : ۱:…ابوامامہ ایاس بن ثعلبہ انصاری رضی اللہ عنہ
[1] مسند أحمد ؍ حدیث نمبر (۸۵۵) اس کی سند قوی ہے۔ یہ حدیث صحیح مسلم کی حدیث ہے دیکھئے: صحیح مسلم ؍ کتاب الأضاحی؍باب تحریم الذبح لغیر اللّٰه (۱۹۷۸) (مترجم) [2] الطبقات؍ ابن سعد (۲؍۳۳۸)۔