کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 524
میں سے تھا۔‘‘[1]
اور کہتے تھے:
’’قرآن پڑھنے والوں کے لیے بشارت ہے، یہ لوگ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نگاہ میں سب سے زیادہ محبوب تھے۔‘‘[2]
اور فرمایا کرتے تھے:
’’میرے خیال میں وہ شخص عقل مند نہیں ہے، جو سورۂ بقرہ کی آخر کی تین آیتوں کی تلاوت کیے بغیر سو جائے۔‘‘[3]
آپ کے بارے میں نازل ہونے والی قرآنی آیات:
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
﴿ هَـٰذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ ۖ فَالَّذِينَ كَفَرُوا قُطِّعَتْ لَهُمْ ثِيَابٌ مِّن نَّارٍ يُصَبُّ مِن فَوْقِ رُءُوسِهِمُ الْحَمِيمُ ﴿١٩﴾ يُصْهَرُ بِهِ مَا فِي بُطُونِهِمْ وَالْجُلُودُ ﴿٢٠﴾ وَلَهُم مَّقَامِعُ مِنْ حَدِيدٍ ﴿٢١﴾ كُلَّمَا أَرَادُوا أَن يَخْرُجُوا مِنْهَا مِنْ غَمٍّ أُعِيدُوا فِيهَا وَذُوقُوا عَذَابَ الْحَرِيقِ ﴿٢٢﴾ إِنَّ اللَّـهَ يُدْخِلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ يُحَلَّوْنَ فِيهَا مِنْ أَسَاوِرَ مِن ذَهَبٍ وَلُؤْلُؤًا ۖ وَلِبَاسُهُمْ فِيهَا حَرِيرٌ ﴾ (الحج:۱۹-۲۳)
’’یہ دو جھگڑنے والے ہیں ، جنھوں نے اپنے رب کے بارے میں جھگڑا کیا، تو وہ لوگ جنھوں نے کفر کیا، ان کے لیے آگ کے کپڑے کاٹے جاچکے ، ان کے سروں کے اوپر سے کھولتا ہوا پانی ڈالا جائے گا۔اس کے ساتھ پگھلا دیا جائے گا جو کچھ ان کے پیٹوں میں ہے اور چمڑے بھی۔ اور انھی کے لیے لوہے کے ہتھوڑے ہیں ۔جب کبھی ارادہ کریں گے کہ سخت گھٹن کی وجہ سے اس سے نکلیں ، اس میں لوٹا دیے جائیں گے اور چکھو جلنے کا عذاب۔بے شک اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے سے نہریں بہتی ہیں ، انھیں اس میں کچھ سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے اور موتی بھی اور ان کا لباس اس میں ریشم ہوگا۔‘‘
اس آیت کے بارے میں علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے فرمایا کہ قیامت کے دن میں سب سے پہلے (یعنی مجاہدین میں سے) اپنے رب کے سامنے دوزانوں فیصلہ کے لیے بیٹھوں گا۔ قیس بن عبادہ نے بیان کیا کہ ﴿ هَـٰذَانِ
[1] المستطرف (۱؍۲۹) فرائد الکلام ص (۳۷۵)۔
[2] التبیان فی آداب حملۃ القرآن ص (۱۴۶) فرائد الکلام ص (۳۹۰)۔
[3] التبیان فی آداب حملۃ القرآن ص (۲۶۶)۔