کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 520
۴: ام البنین بنت حزام[1] بن خالد بن جعفر بن ربیعہ: ان سے (۸) عباس الاکبر، (۹)عثمان، (۱۰) جعفر الاکبر، اور (۱۱) عبداللہ کی ولادت ہوئی۔
۵: اسماء بنت عمیس الخثعمیہ:ان سے (۱۲) یحییٰ اور (۱۳) عون پیدا ہوئے۔[2]
۶: صہباء[3]: ان کے بطن سے (۱۴) عمر الاکبر اور (۱۵) رقیہ پیدا ہوئیں ۔
۷: امامہ[4]بنت العاص بن الربیع رضی اللہ عنہما سے (۱۶) محمد الاوسط پیدا ہوئے۔
۸: ام سعید بنت عروہ بن مسعود ثقفي: ان کے بطن سے دو صاحبزادیاں (۱۷) ام الحسن اور (۱۸) رملہ الکبریٰ پیدا ہوئیں ۔
امہات الاولاد:
(لونڈیوں ) سے (۱۹) محمد اصغر، (۲۰) ام ہانی، (۲۱) میمونہ، (۲۲) زینب الصغریٰ، (۲۳) رملہ الصغریٰ، (۲۴) ام کلثوم الصغریٰ، (۲۵) فاطمہ، (۲۶) امامہ، (۲۷) خدیجہ، (۲۸) ام الکرام، (۲۹) ام سلمہ، (۳۰) ام جعفر، (۳۱) جمانہ اور (۳۲) اور نفیسہ کی ولادت ہوئی۔
محیّاۃ بنت امرؤالقیس سے ایک (۳۳) بچی کی ولادت ہوئی، جو بچپن ہی میں فوت ہوگئی، ابن سعد کا بیان ہے کہ علی رضی اللہ عنہ کی اولاد میں ان سب کے علاوہ اور کسی کی صحت ہمارے نزدیک مسلم نہیں ہے۔[5]
اس طرح علی رضی اللہ عنہ کی کل اولاد میں چودہ (۱۴) لڑکے اور (۱۹) لڑکیاں اور بعض روایت کے مطابق (۱۷) لڑکیاں تھیں اور آپ کی نسل کل پانچ اولاد یعنی حسن، حسین، محمد بن الحنفیہ، عباس بن الکلابیہ، اور عمرو بن التغلبیہ سے باقی رہی۔[6] سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نیز ان کی اولاد حسن، حسین رضی اللہ عنہما اور ام کلثوم رضی اللہ عنہا کی زندگی پر ان شاء اللہ آئندہ صفحات میں روشنی ڈالی جاتی رہے گی۔
جسمانی اوصاف:
ابن عبدالبر اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ میں نے کیا خوب ان کے اوصاف لکھے دیکھے ہیں کہ ان کا قد درمیانہ مگر قدرے ٹھگنا تھا، آنکھیں بڑی بڑی اور سیاہ تھیں ، چہرہ خوبصورتی میں چودھویں کے چاند جیسا تھا، پیٹ توندیلا اور
[1] البدایۃ والنہایۃ (۷؍۳۳۲)۔
[2] البدایۃ والنہایۃ (۷؍۳۳۲)۔
[3] ان کا نام ام حبیب بنت ربیعہ بن بجیر ہے، دور صدیقی میں معرکۂ عین التمر میں قیدی بنا کر لائی گئی تھیں ۔
[4] ان کی ماں کا نام زینب ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی تھیں ۔
[5] الطبقات الکبریٰ (۳؍۲۰)۔
[6] الطبقات (۳؍۱۹، ۲۰) البدایۃ والنہایۃ (۷؍۳۳۱۔ ۳۳۳) منہج علی بن ابی طالب فی الدعوۃ إلی اللہ؍ سلیمان العید ص (۲۹؍۳۰، ۳۱)۔