کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 42
سیرت نگاروں نے راویوں کی زبانی آپ کا حلیہ مبارک کچھ اس طرح بیان کیا ہے: آپ زردی مائل سفید تھے، قد و قامت اچھا معتدل تھا، دبلے پتلے ہلکے رخسار، پیٹھ خم دار، ازار کمر سے سرک جایا کرتی تھی، چہرہ پر گوشت کم تھا، آنکھیں دھنسی ہوئیں ، ناک اونچی، پنڈلیاں پتلی، رانیں مضبوط، پیشانی ابھری ہوئی، انگلیوں کے جوڑ نمایاں تھے، آپ داڑھی اور سفید بالوں میں مہندی وکتم (ایک قسم کی گھاس) کا خضاب لگاتے تھے۔[1] خاندان والد: آپ کے والد کا نام عثمان بن عامر بن عمرو ہے، ان کی کنیت ابوقحافہ ہے۔ یہ فتح مکہ کے دن اسلام لائے۔ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ انھیں لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان کو کیوں زحمت دی، میں خو دآجاتا، ابوبکر رضی اللہ عنہ نے جواباً عرض کیا: ان کا آپ کی خدمت میں حاضر ہونا ہی زیادہ اولیٰ ہے۔ ابوقحافہ نے اس موقع پر اسلام قبول کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔[2] والدہ: ابوبکر رضی اللہ عنہ کی والدہ کا نام سلمیٰ بنت صخر بن عمرو بن کعب بن سعد بن تیم ہے اور ان کی کنیت ام الخیر ہے۔ یہ اسلام کے ابتدائی دور میں اسلام لا چکی تھیں ۔ اس کی تفصیل ہم اس واقعہ میں ذکر کریں گے جس میں ابوبکر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مکہ میں اسلام کے اظہار اور اعلان کا مطالبہ کیا تھا۔[3] بیویاں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کل چار خواتین سے شادیاں کیں ، جن سے تین لڑکے اور تین لڑکیاں پیدا ہوئیں ۔ ان خواتین کا تذکرہ ہم بالترتیب کر رہے ہیں : ۱۔ قتیلہ بنت عبدالعزیٰ بن اسعد بن جابر بن مالک:… ان کے اسلام قبول کرنے میں مورخین کا اختلاف ہے۔ یہ عبداللہ بن ابی بکر اور اسماء بنت ابی بکر کی والدہ ہیں ۔ ۲۔ ام رومان بنت عامر بن عویمر رضی اللہ عنہا :… یہ بنو کنانہ بن خزیمہ سے ہیں ۔ ان کے پہلے شوہر حارث بن سنجرہ کا مکہ میں انتقال ہو گیا تو ابوبکر رضی اللہ عنہ نے ان سے شادی کر لی۔ یہ شروع دور ہی میں اسلام سے مشرف ہوئیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی اور مدینہ کی طرف ہجرت کی۔ یہ عبدالرحمن اور ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہما کی والدہ ہیں ۔ ۶ہجری میں مدینہ کے اندر ان کی وفات ہوئی۔[4]
[1] البخاری: ۵۸۹۵، مسلم: ۲۳۴۱، ابوبکر الصدیق: مجدی السید:۳۲۔ [2] الإصابۃ: ۴/۳۷۵۔ [3] تاریخ الدعوۃ فی عہد الخلفاء الراشدین: ۳۰۔ [4] الاصابۃ: ۸/۳۹۱۔