کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 365
کرتے تھے یہ عقل کو زائل کرتی ہے اور انسان کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے بلند ترین عطیہ عقل ہے۔ انسان پر لازم ہے کہ وہ اس کے ذریعے سے بلندی کو حاصل کرے اس کو برباد کرنے کی کوشش نہ کرے۔ دور جاہلیت میں بھی لہو و لعب کی محفلیں اور گیت و رنگ آپ کو اپنی طرف مائل نہ کر سکے۔ عثمان رضی اللہ عنہ کو اپنی ستر دیکھنا بھی گوارا نہ تھا۔[1]
اللہ تعالیٰ عثمان رضی اللہ عنہ پر اپنی رحمتیں نچھاور فرمائے آپ نے اپنا تعارف ہمارے لیے آسان کر دیا ہے، آپ فرماتے ہیں :
’’میں نے کبھی گیت نہیں گایا، نہ اس کی تمنا کی، اور جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی ہے اپنے دائیں ہاتھ سے اپنی شرمگاہ کو نہ چھوا، نہ جاہلیت میں اور نہ اسلام میں کبھی شراب نوش کی، اور جاہلیت و اسلام میں کبھی زنا کے قریب نہ گیا۔‘‘[2]
رقیہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کی شادی
سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے قبول اسلام سے مسلمان انتہائی خوش ہوئے۔ آپ اور اہل ایمان کے درمیان محبت و اخوت ایمانی کا رشتہ مضبوط ہوا۔ رقیہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شادی کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ نے آپ کو عزت بخشی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رقیہ رضی اللہ عنہا کا عقد عتبہ بن ابی لہب اور ام کلثوم رضی اللہ عنہا کا عقد عتیبہ بن ابی لہب سے کر رکھا تھا لیکن جب سورۃ المسد ﴿تَبَّتْ یَدَآ اَبِیْ لَہَبٍ﴾ نازل ہوئی تو ابو لہب اور اس کی بیوی ام جمیل بنت حرب نے اپنے دونوں بیٹوں کو طلاق دینے کا حکم دے دیا اللہ کے فضل و کرم سے ابھی رخصتی نہیں ہوئی تھی۔ دونوں نے اپنے والدین کے حکم پر عمل کرتے ہوئے طلاق دے دی۔ [3]
عثمان رضی اللہ عنہ کو جب اس کی خبر ملی تو بے حد خوش ہوئے اور رقیہ رضی اللہ عنہا سے شادی کا پیغام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیغام کو قبول کرتے ہوئے شادی کر دی، ام المومنین خدیجہ رضی اللہ عنہا نے رقیہ کو رخصت کیا۔ عثمان رضی اللہ عنہ قریش میں انتہائی خوبصورت تھے، اور رقیہ رضی اللہ عنہا حسن و جمال میں آپ سے کم نہ تھیں ۔ رخصتی کے وقت لوگوں کی زبان پر یہ شعر تھا:
احسن زوجین رأہما انسان
رقیۃ و زوجہا عثمان[4]
’’خوبصورت جوڑے جنھیں کسی انسان نے دیکھا رقیہ اور ان کے شوہر عثمان ہیں ۔‘‘
[1] موسوعۃ التاریخ الاسلامی: احمد شلبی (۱؍۶۱۸)
[2] حلیۃ الأولیاء: ۱؍۶۰،۶۱۔ صحیح۔
[3] ذوالنورین عثمان بن عفان؍محمد رشید رضا صفحہ (۱۲)
[4] انساب الاشراف صفحہ (۸۹)