کتاب: خلفائے رسول ص شخصیت،حالات زندگی،عہد خلافت - صفحہ 364
بیٹیاں : آپ کی کل سات بیٹیاں تھیں : ٭ مریم: ان کی والدہ ام عمرو بنت جندب تھیں ۔ ٭ ام سعید: ان کی والدہ فاطمہ بنت ولید بن عبدشمس مخزومیہ تھیں ۔ ٭ عائشہ: ان کی والدہ رملہ بنت شیبہ بن ربیعہ تھیں ۔ ٭ مریم بنت عثمان: ان کی والدہ نائلہ بنت فرافصہ تھیں ۔ ٭ ام البنین: ان کی والدہ ام ولد تھیں ۔[1] بہنیں : عثمان رضی اللہ عنہ کی صرف ایک حقیقی بہن تھی، جس کا نام آمنہ بنت عفان تھا۔ عثمان رضی اللہ عنہ کی ماں شریک تین بہنیں تھیں : ٭ ام کلثوم بنت عقبۃ بن ابی مُعَیط رضی اللہ عنہا : مکہ ہی میں مشرف بہ اسلام ہوئیں ، مدینہ کی طرف ہجرت کی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔ صلح حدیبیہ کے بعد یہ سب سے پہلی خاتون ہیں جنھوں نے مدینہ کی طرف ہجرت کی۔ ٭ ام حکیم بنت عقبۃ ٭ ہند بنت عقبۃ [2] بھائی: عثمان رضی اللہ عنہ کے ماں شریک تین بھائی تھے: ٭ ولید بن عقبۃ بن ابی معیط رضی اللہ عنہ ۔ ٭ عمارہ بن عقبہ: تاخیر سے اسلام قبول کیا۔ ٭ خالد بن عقبہ۔ [3] ۳۔ دور جاہلیت میں آپ کا مقام دور جاہلیت میں عثمان رضی اللہ عنہ کا شمار اپنی قوم کے افضل ترین لوگوں میں ہوتا تھا۔ آپ جاہ وحشمت کے مالک، شیریں کلام، شرم و حیا کے پیکر اور مال دار تھے۔ قوم کے لوگ آپ سے بڑی محبت کرتے اور توقیر و تعظیم کا برتاؤ کرتے۔ جاہلیت میں بھی کبھی کسی بت کو سجدہ نہ کیا اور نہ برائی کا ارتکاب کیا۔ اسلام سے قبل شراب نہ پی۔ آپ کہا
[1] التمہید والبیان ص: ۲۰۔ [2] الأمین ذوالنورین: ص (۳۵۴) [3] الامین ذوالنورین: ص (۳۵۴)